ایک دن کے وقفے کے بعد پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں پھر اضافہ، کانگریس کرے گی ملک گیر احتجاج

نئی دہلی، جون 29: سرکاری سطح پر چلنے والی تیل کمپنیوں نے ایک دن کے وقفے کے بعد آج پھر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ اتوار کو پہلا موقع تھا جب 7 جون کے بعد ایندھن کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی، جب تیل کمپنیوں نے 82 دن کے بعد قیمتوں میں روزانہ نظر ثانی کا کام دوبارہ شروع کیا تھا۔

دہلی میں ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت اب 0.05 پیسے کے اضافے کے بعد فی لیٹر 80.43 روپے ہوگی اور ڈیزل کی قیمت میں 13 پیسے اضافے کے بعد ڈیزل 80.53 روپے فی لیٹر کے حساب سے دستیاب ہوگا۔ ہفتے کو قومی دارالحکومت میں پٹرول کی قیمت 80.38 روپے اور ڈیزل کی قیمت 80.40 روپے فی لیٹر تھی۔

ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی بنیاد پر ہر ریاست کے لیے نرخ مختلف ہوتے ہیں۔ ممبئی میں پٹرول کی قیمت 87.19 روپے اور ڈیزل کی قیمت 78.83 روپے ہے۔ چنئی میں ایک لیٹر پٹرول 83.63 روپے اور ڈیزل 77.72 روپے میں مل رہا ہے۔ وہیں کولکاتہ میں پیٹرول کی قیمت 82.12 روپے اور ڈیزل کی قیمت 75.64 روپے ہے۔

کورونا وائرس بحران کے درمیان ایندھن کی قیمتوں میں لگاتار اضافے کے خلاف کانگریس آج ملک گیر احتجاج کرے گی۔ صحت کی بڑھتی ہوئی بحرانی صورت حال کے خلاف ہندوستان کی لڑائی کے دوران حزب اختلاف کی جماعت نے بار بار مرکز پر تنقید کی ہے کہ اس نے لوگوں پر ایسے وقت میں ایندھن کی بھاری قیمتوں کا بوجھ ڈالا ہے۔

کانگریس نے کہا کہ وہ جسمانی دوری کے رہنما اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے ملک بھر میں مرکزی حکومت کے دفاتر کے سامنے مظاہرے کرے گی۔ کانگریس کے رہنما اور کارکن صدر رام ناتھ کووند کو یادداشتیں جمع کریں گے اور ان سے ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کو واپس لینے کے لیے کہیں گے۔

حزب اختلاف کی دیگر جماعتیں بھی مختلف ریاستوں میں ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف مظاہرے کرتی رہی ہیں۔ جمعرات کے روز راشٹریہ جنتا دل کے رہنما تیجسوی یادو اور تیج پرتاپ یادو نے پٹنہ شہر میں پارٹی کارکنوں کے ہمراہ سائیکل چلا کر احتجاج کیا۔ بدھ کے روز بھوپال میں کانگریس کے رہنما دگ وجے سنگھ نے بھی اسی طرح کے ایک احتجاج کی قیادت کی۔