کراچی: پاکستانی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت پر بندوق برداروں کے حملے میں چھ افراد ہلاک، چار حملہ آور بھی ڈھیر

اسلام آباد، جون 29: ڈاون کی خبر کے مطابق آج کراچی میں نامعلوم مسلح افراد نے پاکستانی اسٹاک ایکسچینج کی عمارت پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ سیکیورٹی فورسز نے چار حملہ آوروں کو ہلاک کردیا اور مزید حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔

کراچی پولیس کے چیف غلام نبی میمن نے ریوٹرس کو بتایا کہ ’’چار حملہ آور مارے گئے ہیں، وہ ایک چاندنی رنگ کی کرولا کار میں آئے تھے۔‘‘ صبح 10 بجے کے قریب مسلح افراد نے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس سے قبل انھوں نے دستی بموں سے حملہ کیا۔ یہ عمارت ایک اعلی حفاظتی علاقے میں ہے اور اس میں بہت سے نجی بینکوں کے ہیڈ آفس ہیں۔

حملہ آوروں سے اسلحہ اور دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز عمارت کے باہر ایک ’’مشتبہ کار‘‘ کا معائنہ کر رہی ہیں۔ ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

ہلاک ہونے والوں میں ایک سب انسپکٹر، چار سکیورٹی گارڈ اور ایک شہری شامل ہیں۔ ڈاون کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔

سندھ کے گورنر عمران اسماعیل نے واقعے کی مذمت کی اور ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’’آئی جی اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مجرموں کو زندہ پکڑا جائے اور ان کے استعمال کرنے والوں کو مثالی سزا دی جائے۔ ہم ہر قیمت پر سندھ کی حفاظت کریں گے۔‘‘

یہ حملہ کراچی میں ایک سرکاری فلاحی دفتر کے باہر دستی بم حملے میں ایک شخص کی ہلاکت اور آٹھ افراد کے زخمی ہونے کے ایک ہفتہ سے زیادہ کے بعد ہوا۔

2018 میں عسکریت پسندوں نے کراچی میں چینی قونصل خانے پر بھی حملہ کیا تھا جس میں چار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔