اگر ضرورت پڑی تو حراستی مرکز میں جانے والا پہلا شخص میں ہوں گا: وزیر اعلیٰ راجستھان
جے پور، فروری 15— راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے جمعہ کی شام جے پور کے ’شاہین باغ‘ کا اچانک دورہ کیا، جہاں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ مسٹر گہلوت نے کہا کہ کانگریس اور ریاستی حکومت ان کے ساتھ ہے اور اگر ضرورت ہوئی تو وہ حراستی مرکز میں جانے والے پہلے شخص ہوں گے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ والدین کی جائے پیدائش سے متعلق معلومات قومی آبادی کے رجسٹر (این پی آر) کے لیے مانگی جارہی ہیں۔ انھوں نے مظاہرین سے کہا ’’اگر میں تفصیلات پیش کرنے کے قابل نہیں ہوں تو مجھے بھی حراستی مرکز میں رہنے کے لیے کہا جائے گا۔ لیکن یقین رکھیے اگر ایسی صورت حال آجاتی ہے تو میں وہاں جانے والا پہلا شخص ہوں گا۔‘‘
انھوں نے این ڈی اے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ "شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) پر نظر ثانی کرے جو آئین کی روح کے منافی ہے اور اسے واپس لینے کے لیے آگے آئے تاکہ امن اور ہم آہنگی برقرار رہے۔”
انھوں نے کہا ’’قانون بنانا حکومت کا حق ہے، لیکن حکومت کو لوگوں کے جذبات کے مطابق حکمرانی کرنی چاہیے۔ دہلی کے شاہین باغ کی طرح راجستھان سمیت ملک بھر میں متعدد مقامات پر مظاہرے ہورہے ہیں۔ حکومت کو عوامی جذبات کو سمجھنا چاہیے۔‘‘
راجستھان سمیت متعدد ریاستیں سی اے اے کے خلاف ہیں اور اسمبلیوں میں قراردادیں پاس کرچکی ہیں۔ راجستھان اسمبلی نے سی اے اے کے خلاف قرار داد 25 جنوری کو منظور کی تھی۔ اشوک گہلوت نے کہا ’’ہم چاہتے ہیں کہ مرکز اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے‘‘۔
راجستھان کے وزیراعلیٰ گہلوت سے پہلے، کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اپنی اپنی ریاستوں میں سی اے اے مخالف مظاہروں میں شریک ہوئے ہیں۔
کیرالہ، بنگال اور راجستھان کے علاوہ مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، پنجاب اور پوڈوچیری نے بھی سی اے اے کے خلاف قرارداد پاس کی ہے۔