دہلی: تمل ناڈو بھون کے باہر سے سی اے اے مخالف مظاہرین کو حراست میں لیا گیا

نئی دہلی، فروری 15— دہلی پولیس نے ہفتہ کی سہ پہر یہاں تمل ناڈو بھون کے باہر سے چنئی میں سی اے اے مخالف مظاہرین پر چنئی پولیس کے کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کر رہے مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے مطالبہ پر یہاں تمل ناڈو بھون کے باہر سینکڑوں افراد جمع ہوگئے۔ جیسے ہی وہ سامنے آئے وہاں پہلے سے ہی تعینات پولیس اہلکاروں نے بڑی تعداد میں انھیں حراست میں لے لیا اور انھیں قریبی مندر مارگ پولیس اسٹیشن لے گئے۔ زیر حراست افراد چنئی پولیس کے خلاف نعرے بلند کررہے تھے۔

حراست میں لیے گئے مشہور نوجوان چہروں میں جامعہ کے طلبا میران حیدر اور عائشہ رینا بھی شامل ہیں۔ حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد کے بارے میں جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی نے کہا کہ تمل ناڈو بھون کے باہر سے 27 افراد کو حراست میں لیا گیا۔

چنئی میں جمعہ کی رات کیا ہوا؟

جمعہ کی شام چنئی کے واشرمینپیٹ علاقے میں 100 سے زائد افراد جمع تھے۔ وہ سی اے اے-این آر سی-این پی آر کے خلاف احتجاج کے لیے دہلی کے شاہین باغ جیسا عارضی طور پر ایک احتجاجی مظاہرہ سائٹ بنانا چاہتے تھے۔ پولیس نے اس کے لیے اجازت نہیں دی تھی۔ پولیس نے انہیں 2-3 بار روکنے کی کوشش کی۔ بعدازاں پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے 100 کے قریب افراد کو حراست میں بھی لیا، جنھیں بعد میں رہا کردیا گیا۔

جیسے ہی سی اے اے مخالف مظاہرین پر پولیس لاٹھی چارج کی خبر پھیلی، ہزاروں افراد تمل ناڈو میں سڑکوں پر نکل آئے اور جمعہ کی رات دیر گئے کئی مقامات پر سڑکیں بند کردیں۔

ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے سی اے اے مخالف مظاہرین پر پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے۔ اسٹالن نے کہا "پرامن مظاہرین کے خلاف حکومت کی جانب سے یہ منصوبہ بند حملہ ہے۔”