چنئی میں سی اے اے مخالف احتجاج پر پولیس تشدد کے بعد دہلی میں تمل ناڈو بھون کے باہر مظاہرہ

نئی دہلی، فروری 15: تمل ناڈو کے چنئی میں گذشتہ شام شام سی اے اے مخالف مظاہرین پر پولیس کے ذریعہ طاقت کے حد سے زیادہ استعمال کے خلاف نئی دہلی میں ہفتہ کی سہ پہر تمل ناڈو ریاست بھون کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی نے کہا ’’ہم چنئی میں پرامن سی اے اے، این آر سی اور این پی آر مخالف مظاہرین پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہفتہ کے روز 1 بجے دہلی میں تامل ناڈو بھون کا گھیراؤ کریں گے۔‘‘

جمعہ کی رات چنئی پولیس کی کریک ڈاؤن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جس میں پولیس اہلکار مظاہرین پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے بھیڑ سے ایک ایک کرکے گھسیٹتے ہوئے حملہ کرتے اور انھیں حراست میں لیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

ایک مقامی رہائشی نے انڈیا ٹومورو کو فون پر بتایا ’’لوگ دہلی کے شاہین باغ جیسس عارضی طور پر ایک احتجاجی مظاہرہ کرنے والے مقام کی تشکیل کر رہے تھے تاکہ سی اے اے – این آر سی-این پی آر کے خلاف احتجاج کیا جاسکے۔ پولیس نے اس کے لیے اجازت نہیں دی تھی۔ پولیس نے انھیں 2-3 بار روکنے کی کوشش کی۔ بعد میں پولیس نے لوگوں کو حراست میں لینا شروع کیا – قریب 100 کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس نے خواتین مظاہرین کو بھی زدوکوب کیا‘‘۔

انھوں نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے تمام افراد کو رات گئے رہا کردیا گیا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ پولیس لاٹھی چارج میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

دی ہندو کے مطابق پولیس لاٹھی چارج کی خبر پھیلنے کے بعد سینکڑوں لوگ تمل ناڈو میں سڑکوں پر نکل آئے اور کئی جگہوں پر سڑکیں بند کردیں۔

ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے سی اے اے مخالف مظاہرین پر پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے۔ اسٹالن نے کہا: "پرامن مظاہرین کے خلاف حکومت کی جانب سے یہ منصوبہ بند حملہ ہے۔”