شفیق احمد ابن عبداللطیف آئمی، مالیگاؤں
اِس مرتبہ ہم آپ کی خدمت میں ’’ورچوئلائزیشن‘‘ (Virtualizetion ) کے بارے میں معلومات لے کر حاضر ہوئے ہیں۔ امید ہے کہ انشاء اللہ یہ آپ کے لیے مفید ثابت ہوں گی۔
ایک کمپیوٹر میں کئی کمپیوٹر
’’ورچوئلائزیشن‘‘ کمپیوٹر کی دنیا میں ایک ایسی اصطلاح ہے جس کے کئی معنی ہیں۔ جیسے ایک کمپیوٹر میں کئی کمپیوٹر، ایک آپریٹنگ سسٹم کے ساتھ ساتھ دوسرا آپریٹنگ سسٹم انسٹال کرنا وغیرہ۔ ’’ورچوئلائزیشن‘‘ کی کئی وضاحتیں ہو سکتی ہیں اور ہر وضاحت کا انحصار ’’ورچوئلائزیشن‘‘ کی قسم پر ہے۔ ’’ورچوئلائزیشن‘‘ کی سب سے اچھی تعریف یہ ہے کہ ’’ایک ایسی تکنیک جس میں کمپیوٹر کی طبعی ریسورسز جیسے کہ ہارڈ ڈسک، میموری اور پروسیسر اِن سب کو اِس طرح بنا دیا جائے کہ وہ کسی ’’ایک طبعی ڈیوائس‘‘ کے بجائے ’’ملٹی فنکشنل‘‘ اور ’’ملٹی لوجیکل‘‘ ریسورسز کی طرح برتاؤ کرنا شروع کر دیں۔ ‘‘ دوسرے الفاظ میں آپ یوں کہہ سکتے ہیں کہ ’’ورچوئلائزیشن ہمارے کمپیوٹر کو کسی ایک ’’آپریٹنگ سسٹم‘‘ تک محدود نہیں رہنے دیتی ہے بلکہ ہمارے کمپیوٹر کی ریسورسز ایک ساتھ کئی مختلف ’’آپریٹنگ سسٹم‘‘ کے زیر استعمال آ سکتے ہیں اور ہر ’’آپریٹنگ سسٹم‘‘ بالکل جداگانہ کمپیوٹر کی طرح برتاؤ کرے گا۔
ورچوئلائزیشن کی قسمیں
یہاں ایک بات ذہن میں رکھیں کہ ’’ورچوئلائزیشن‘‘ کی کئی قسمیں ہیں جن میں اہم ترین ’’آپریٹنگ سسٹم ورچوئلائزیشن‘‘ ہے جسے ’’پلیٹ فارم ورچوئلائزیشن‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اوپر جو تفصیل ہم نے بیان کی ہے وہ ’’ورچوئلائزیشن‘‘ کی اِسی قسم پر پوری اتری ہے۔ دوسری اقسام میں ’’ہارڈوئیر ورچوئلائزیشن‘‘ اور ’’اسٹوریج ورچوئلائزیشن‘‘ شامل ہیں۔ اِن کے علاوہ ورچوئلائزیشن کی ایک اور قسم ’’سرور ورچوئلائزیشن‘‘ بھی ہے مگر اِسے ’’آپریٹنگ سسٹم ورچوئلائزیشن‘‘ ہی ایک شکل گردانا جاتا ہے۔
پلیٹ فارم ورچوئلائزیشن
’’پلیٹ فارم ورچوئلائزیشن‘‘ میں ایک ’’ورچوئل مشین‘‘ بنائی جاتی ہے جو ہارڈوئیر اور سافٹ وئیر یا صرف سافٹ وئیر پر مشتمل ہوتی ہے۔ اِس میں ’’میزبان سافٹ وئیر‘‘ (جس پر ورچوئل مشین چلائی جاتی ہے) کسی ’’مہمان سافٹ وئیر‘‘ کے لیے بالکل جداگانہ کمپیوٹر simulated کرتا ہے۔ میزبان سافٹ وئیر جو بیشتر مواقع پر ایک مکمل سسٹم ہوتا ہے، اس simulated کمپیوٹر کو اصل کمپیوٹر سمجھتے ہوئے بالکل نارمل انداز میں ’’رن‘‘ ہوتا ہے۔ ’’ہوسٹ سافٹ وئیر‘‘ ہی اصل میں ’’ورچوئلائزیشن‘‘ انجام دیتا ہے۔ اِن میزبان سافٹ وئیر کو استعمال کرتے ہوئے آپ کسی بھی کمپیوٹر میں کئی دوسرے کمپیوٹر بنا سکتے ہیں اور ہر کمپیوٹر بالکل جداگانہ انداز میں کام کرے گا۔ ’’ورچوئلائزیشن‘‘ کے چند مشہور سافٹ وئیر کے بارے میں معلومات پیش خدمت ہیں۔
مائیکروسافٹ ورچوئل پی سی
یہ ’’مائیکروسافٹ‘‘ کا جاری کردہ ’’میز بان سافٹ وئیر‘‘ ہے۔ یہ نہ صرف ’’ونڈوز‘‘ بلکہ ’’میک‘‘ کے لیے بھی دستیاب ہے بلکہ اس کا اصل خالق تو ’’کونیلٹکس‘‘ Connectix ہے مگر بعد میں اِس کمپنی کو ’’مائیکرو سافٹ‘‘ نے خرید لیا اور اِسی لیے اب یہ سافٹ وئیر ’’مائیکروسافٹ‘‘ کے پاس ہے۔ یہ ’’مائیکروسافٹ‘‘ کی اُن محدود چند پراڈکٹس میں سے ہے جو بالکل مفت ہر خاص وعام کے دستیاب ہے۔ اِس کا پہلا مفت ورژن ’’ورچوئل پی سی دوہزار چار‘‘ Virtual PC 2004 ہے جو جولائی 2006 میں جاری کیا گیا تھا۔ ’’ورچوئل پی سی‘‘ کا سب سے پہلا ورژن ’’میکینٹوش کمپیوٹر‘‘ کے لیے ’’کونیلٹکس‘‘ نے جون 1997 میں جاری کیا تھا لیکن یہ مفت نہیں تھا۔ اِس کے چار سال بعد 2001 میں ’’ونڈوز‘‘ کے لیے بھی پہلا ’’ورچوئل پی سی‘‘ متعارف کروایا گیا جس کا ’’ورژن‘‘ 4.0 تھا۔ ’’کونیلٹکس‘‘ ورشوئل پی سی کے ساتھ مختلف آپریٹنگ سسٹم Pre Build VM بھی انسٹال کر کے فروخت کرتا تھا۔
ورچوئل پی سی کے ورژن
’’کونیلٹکس‘‘ کو خریدنے کے بعد ’’مائیکروسافٹ‘‘ نے ’’ورچوئل پی سی‘‘ کے کئی ورژن جاری کیے ہیں۔ ’’ورچوئل پی سی دو ہزار چار‘‘ Virtual PC 2004 کے بعد ’’مائیکرو سافٹ‘‘ نے اکتوبر 2006 میں ’’ورچوئل پی سی دو ہزار سات Virtual PC 2007 کا پہلا ’’پبلک بی ٹا ورژن‘‘ جاری کیا۔ اِس ورژن میں خاص طور پر ’’ونڈوز وستا‘‘ کو ’’ورچوئلائز‘‘ کرنے کی سہولت فراہم کی گئی تھی لیکن اِس میں ایک خامی یہ تھی کہ اگر آپ ’’ونزوز وستاآپریٹنگ سسٹم‘‘ کو ’’ورچوئلائز‘‘ کریں گے تو ’’ایروگلاس انٹر فیس‘‘ سے محروم ہوجائیں گے۔ اِسی لیے ’’وننڈوز وستا آپریٹنگ سسٹم‘‘ زیادہ کامیاب نہیں ہوسکا اور کچھ عرصے بعد اسے بند کرنا پڑا۔ ’’ورچوئل پی سی دو ہزار سات Virtual PC 2007 کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ اِسے 64 بٹ کمپیوٹر پر بھی انسٹال کیا جا سکتا ہے۔ فروری 2007 میں ورچوئل پی سی کا ایک اور ورژن متعارف کرایا گیا۔ اِس کے بعد انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بہت تیزی سے ترقی کی اور اس کے کئی اور ورژن متعارف کرائے جا چکے ہیں۔ ورچوئلائزیشن کے بارے میں بقیہ معلومات انشاء اللہ ہم اگلی قسط میں پیش کریں گے۔
’’ورچولائزیشن‘‘ کی سب سے اچھی تعریف یہ ہے کہ ’’ایک ایسی تکنیک جس میں کمپیوٹر کی طبعی ریسورسز جیسے کہ ہارڈ ڈسک، میموری اور پروسیسر اِن سب کو اِس طرح بنا دیا جائے کہ وہ کسی ’’ایک طبعی ڈیوائس‘‘ کے بجائے ’’ملٹی فنکشنل‘‘ اور ’’ملٹی لوجیکل‘‘ ریسورسز کی طرح برتاؤ کرنا شروع کر دیں۔ ‘‘