اعظم کیمپس مسجد کورونا کے قرنطینہ مرکز میں تبدیل
پونہ (مہاراشٹر)، اپریل 30: کوویڈ 19 مریضوں کو امداد فراہم کرنے کے ایک دوررس فیصلے میں پونے میں مشہور اعظم کیمپس کے زیر انتظام مہاراشٹر کوسموپولیٹن اینڈ ایجوکیشن سوسائٹی (ایم سی ای ایس) نے اپنی تاریخی مسجد کو پونے کی ضلعی انتظامیہ کے حوالے یہ درخواست کرتے ہوئے کیا ہے کہ اسے COVID-19 متاثرہ افراد کے لیے قرنطینہ کی سہولت کے طور پر استعمال کیا جائے۔ اس اقدام نے ملک اور دنیا بھر کے لوگوں کی توجہ مبذول کی ہے اور تمام عقائد کے لوگوں نے انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے انسانیت کے مقصد کے لیے اٹھائے گئے اس عمدہ موقف کی تعریف کی ہے۔
عارضی تنہائی کی سہولت شروع کرنے کے لیے مسجد کی پہلی منزل کی کل 9000 مربع فٹ جگہ وقف کردی گئی ہے۔ اعظم کیمپس پونے چھاؤنی کے علاقے میں واقع ہے اور بھوانی پیٹھ اور نانا پیٹھ کے علاقوں کے قریب ہے، جہاں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ان علاقوں کو کنٹینمنٹ زون قرار دیا گیا ہے اور مکینوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
اپنے اقدام کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے اعظم کیمپس کے صدر پی اے انعامدار نے بتایا کہ اس کا مقصد پونے کے وسطی حصے میں ایک پلیٹ فارم کی سہولت پر متاثرہ مریضوں کو امداد فراہم کرنا ہے۔ انھوں نے کہا ’’ہم انھیں کھانا، ناشتہ دیں گے اور ان کی مناسب دیکھ بھال کریں گے۔ ہمارے پاس مذکورہ سہولت کے لیے صاف ستھرا ٹوائلٹ، پنکھے اور پارکنگ کی سہولیات جیسے بہترین انفراسٹرکچر ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ہم ضلعی انتظامیہ کی تمام ضروریات کا جواب دیں گے اور ہم نے حکومت سے وعدہ کیا ہے کہ ہم ان کی تمام تر کوششوں میں صحت کو فروغ دینے اور اس متعدی بیماری کے مریضوں کی زندگیاں بچانے میں ان کی مدد کریں گے۔‘‘
ضلعی انتظامیہ نے اس تجویز پر مثبت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ ضلع کلکٹر نول کشور رام نے انعامدار کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ کالج ٹرسٹ نے ایک اہم کردار ادا کیا ہے اور قومی بحران سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ کی مدد کرنے میں ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ انھوں نے کہا ’’ہم اس اعتماد کے ساتھ کام کریں گے کہ مریضوں کو معیاری صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں اور ہم کوویڈ 19 کام انجام دینے اور لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے مسجد کو قرنطینہ سہولت کے طور پر دینے کے ان کے اقدام کی تعریف کرتے ہیں۔‘‘
انجمنِ خیر الاسلام ٹرسٹ، ممبئی کے زیر انتظام ممتاز تعلیمی اداروں میں سے ایک، پونہ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر انور شیخ نے اعظم کیمپس کے اقدام کو ایک ’’وژن‘‘ سے تعبیر کیا۔ انھوں نے کہا ’’ٹرسٹ نے قومی اتحاد کی مثال قائم کی ہے اور ملک کو دکھایا ہے کہ بے لوث خدمت اور مریضوں کو بہترین پیش کش کرنا ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ اس اقدام کی تمام مساجد اور مذہبی اداروں کو نقل کرنے کی ضرورت ہے، کیوں کہ انھیں انسانیت کو راحت اور اعتماد فراہم کرنے کے واحد مقصد کے تحت ہی قائم کیا گیا ہے۔‘‘
اعظم کیمپس کی مسجد میں کسی بھی وقت 1000 سے زائد نمازیوں کی گنجائش ہے اور ایک لمبے عرصے سے جدید ترین انفراسٹرکچر سے آراستہ ہے۔ ماہر تعلیم پی اے انعامدار کی نگرانی میں کیمپس انتظامیہ نے مریضوں کو بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ سرکاری عہدیداروں اور وزرا کی ایک بڑی تعداد نے کیمپس کا دورہ کیا ہے اور انسانیت کی خدمت کے لیے ٹرسٹ کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدام کی تعریف کی ہے۔