مناسب پارلیمانی طریقۂ کار کے ذریعے منسوخی کے اعلان کے نفاذ کا انتظار کریں گے: کسان مورچہ
نئی دہلی، 19 نومبر: سمیکت کسان مورچہ (SKM)، 40 فارم یونینوں کی ایک مشترکہ تنظیم، نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کے تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا۔
تنظیم نے یہ بھی کہا کہ ایس کے ایم تمام پیش رفت کا نوٹس لے گی اور جلد ہی اپنی میٹنگ منعقد کرے گی اور اپنے فیصلوں کا اعلان کرے گی۔
سمیکت کسان مورچہ نے ایک بیان میں کہا ’’سمیکت کسان مورچہ اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے اور مناسب پارلیمانی طریقہ کار کے ذریعے اس اعلان کے نافذ ہونے کا انتظار کرے گا۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’کسانوں کا احتجاج صرف تین کالے قوانین کی منسوخی کے خلاف نہیں ہے، بلکہ تمام زرعی پیداوار اور تمام کسانوں کے لیے مناسب قیمتوں کی قانونی ضمانت کے لیے بھی ہے۔ کسانوں کا یہ اہم مطالبہ ابھی تک زیر التوا ہے۔‘‘
معلوم ہو کہ آج گرو نانک جینتی کے موقع پر قوم سے اپنے خطاب میں مودی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے آنے والے سرمائی اجلاس میں تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کر دیا جائے گا۔
وہیں کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ جب پارلیمنٹ میں فارم قوانین کو منسوخ کیا جائے گا تب احتجاج ختم ہو گا۔
بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے رہنما راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسان مخالف قوانین کے خلاف جاری احتجاج کو پارلیمنٹ میں متنازعہ قانون سازی کے منسوخ ہونے کے بعد ہی واپس لیا جائے گا۔
انھوں نے اس پر بھی زور دیا کہ حکومت کو فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) اور دیگر معاملات پر کسانوں سے بات کرنی چاہیے۔
بی کے یو کے قومی ترجمان نے یہ بات ٹویٹر پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے تینوں قوانین کو منسوخ کرنے کے اعلان کے فوراً بعد کہی۔
ٹکیت نے ہندی میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’’احتجاج فوری طور پر واپس نہیں لیا جائے گا، ہم اس دن کا انتظار کریں گے جب پارلیمنٹ میں زرعی قوانین کو منسوخ کر دیا جائے گا۔ MSP کے ساتھ ساتھ، حکومت کو دیگر مسائل پر بھی کسانوں سے بات کرنی چاہیے۔‘‘