واٹس ایپ 50 منٹ کے لیے ڈاؤن تھا، لیکن مغربی بنگال میں 50 سال سے ترقی بند رہی ہے: وزیر اعظم مودی

مغربی بنگال، مارچ 20: اے این آئی کی خبر کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے آج مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کے خلاف تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی حکومت نے ریاست میں ترقی کا راستہ روک کر لوگوں کے ’’خوابوں کو برباد‘‘ کردیا ہے۔

ضلع کھڑگ پور میں ایک انتخابی ریلی میں مودی نے جمعہ کے روز سوشل سائٹس کی ناکامی سے حکمراں ترنمول کانگریس کے ترقیاتی اقدامات کی مایوس کن ناکامی کو تشبیہ دی۔۔

معلوم ہو کہ جمعہ کی شام عالمی سطح پر فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام مختصر وقفے کے لیے ڈاؤن ہوگئے تھے۔ رات ساڑھے گیارہ بجے کے قریب ان کی خدمات بحال کردی گئیں۔

مودی نے رائے دہندگان کی توقعات اور سوشل میڈیا صارفین کی پریشانی کے مابین مشابہت پیدا کی۔ وزیر اعظم نے کہا ’’آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ کل رات واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیس بک 50-55 منٹ تک ڈاؤن تھے، ہر کوئی پریشان ہو گیا، لیکن بنگال میں ترقی اور خواب پچھلے 50-55 برسوں سے ڈاؤن ہیں۔‘‘

مودی نے مزید کہا کہ صرف ترنمول کانگریس ہی اس کے لیے ذمہ دار نہیں ہے، بلکہ اس کی ذمہ داری پچھلی حکومتوں پر بھی عائد ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا ’’پہلے یہ کانگریس تھی، پھر بائیں بازو کی جماعتیں اور اب ٹی ایم سی، جس نے ریاست کی ترقی کو روک دیا تھا۔ پچھلے 70 سالوں میں آپ نے سب کو مواقع فراہم کیے لیکن ہمیں پانچ سال دیں، ہم بنگال کو 70 سال کی تباہی سے آزاد کریں گے۔‘‘

وزیر اعظم نے دعوی کیا کہ ریاست بدلاؤ کے لیے تڑپ رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا ’’بنگال نے کانگریس، ٹی ایم سی اور بائیں بازو کو مواقع فراہم کیے ہیں۔ اگر آپ اس بار بی جے پی کو موقع دیں گے تو، ہم آپ کو دکھائیں گے کہ اصل تبدیلی کیسی دکھائی دیتی ہے۔‘‘

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق مودی نے ممتا بنرجی پر الزام لگایا کہ انھوں نے ’’بربریت کا اسکول‘‘ قائم کیا ہے، جس میں بھتہ خوری، سنڈیکیٹس اور انتشار کی تعلیم دی گئی ہے۔

اکنامک ٹائمز کے مطابق مودی نے ممتا بنرجی کے بھتیجے اور ترنمول کانگریس کے رہنما ابھیشیک بینرجی پر بھی نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست کی ہر چیز پر قابض ہیں۔

وزیر اعظم نے بنرجی پر الزام لگایا کہ وہ مرکزی حکومت کی اسکیموں کے مغربی بنگال تک پہنچنے کی راہ میں کھڑی ہیں۔ انھوں نے کہا ’’دیدی کی حکومت قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ وہ بنگال کے نوجوانوں کے مستقبل کی پرواہ نہیں کرتی ہیں۔ میں آپ سب کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم دیدی کو بنگال کے نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے نہیں دیں گے۔‘‘