مغربی بنگال انتخابات: نندی گرام میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے حامیوں کے مابین تصادم، الیکشن کمیشن نے رپورٹ طلب کی

مغربی بنگال، یکم اپریل: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق آج مغربی بنگال میں انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران نندی گرام ضلع کے ایک پولنگ بوتھ کے باہر ترنمول کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے حامیوں کے مابین ایک جھڑپ شروع ہوگئی۔ الیکشن کمیشن نے مقامی انتظامیہ سے اس واقعے سے متعلق رپورٹ طلب کی ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ تناؤ اس وقت بڑھا جب مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی بویل علاقے کا دورہ کررہی تھیں۔ وہ پارٹی رہنماؤں کے ذریعے مذکورہ بوتھ پر قبضہ کرنے اور دھاندلی کرنے کے الزامات لگانے کے بعد وہاں صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے پہنچی تھیں۔

نیوز چینل کے مطابق ممتا بنرجی نے الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس کے پولنگ ایجنٹ کو بوتھ کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اچانک بی جے پی کے کچھ حامیوں نے ’’جے شری رام‘‘ کا نعرہ لگانا شروع کردیا۔ جس کے بعد جلد ہی ترنمول کانگریس کے حامی بھی موقع پر جمع ہوگئے اور دونوں گروہوں کے مابین ایک جھڑپ شروع ہوگئی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلی کو دو گھنٹے سے زیادہ پولنگ بوتھ کے اندر ہی رہنا پڑا۔ بعد میں پولیس اور مرکزی فورسز کی مدد سے انھیں باہر لے جایا گیا۔

پولنگ بوتھ سے بنرجی نے گورنر جگدیپ دھنکر سے فون کیا تاکہ انھیں اس صورت حال سے آگاہ کیا جائے۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق انھوں نے دھنکر کو بتایا ’’یہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ یہاں امن وامان کی صورت حال مکمل خراب ہے۔‘‘

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ صورت حال ایسی ہے کہ انھیں اپنی جان کا بھی خوف ہے۔

فون کال کے بعد دھنکر نے ٹویٹ کیا ’’ممتا بنرجی کے ذریعہ نشان زد کیے گئے معاملات متعلقہ افراد کو بھیج دیے گئے ہیں۔ متعلقہ افراد کت قانون کی حکمرانی پر عمل پیرا ہونے کی مکمل یقین دہانی ہے۔‘‘

اس واقعے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بنرجی نے الزام لگایا کہ دوسری ریاستوں کے غنڈے مغربی بنگال میں انتشار پیدا کررہے ہیں۔

نندی گرام میں بنرجی کا مقابلہ اپنے پرانے ساتھی اور اب بی جے پی کے امیدوار سووندو ادھیکاری سے ہے۔