اترپردیش: 2006 کے فرضی انکاؤنٹر کیس میں نو پولیس والوں کو قصوروار ٹھہرایا گیا
نئی دہلی، دسمبر 22: اے این آئی نے بدھ کو اطلاع دی کہ غازی آباد میں ایک سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن عدالت نے 2006 کے فرضی شوٹ آؤٹ کیس میں نو پولیس اہلکاروں کو مجرم قرار دیا ہے۔
یہ معاملہ اتر پردیش کے ایٹا ضلع میں راجارام نامی بڑھئی کے قتل سے متعلق ہے۔ دی نیو انڈین ایکسپریس کے مطابق استغاثہ نے الزام لگایا کہ اسے کام کی اجرت کا مطالبہ کرنے پر قتل کیا گیا تھا، جو اس نے ایک ملزم کے باورچی خانے میں کیا تھا۔
سزا یافتہ پولیس اہلکاروں نے اس پر ڈکیتی کا جھوٹا الزام لگایا تھا اور اسے 18 اگست 2006 کو جعلی پولیس فائرنگ میں ہلاک کر دیا تھا۔ یہ اہلکار ایٹا کے سدھ پورہ پولیس سٹیشن میں تعینات تھے۔ ان میں سے ایک پون سنگھ اس وقت اسٹیشن ہاؤس آفیسر تھا۔
سی بی آئی کے خصوصی جج پرویندر کمار شرما نے منگل کو نو پولیس اہلکاروں کو قصوروار ٹھہرایا اور بدھ کو سزا کی مقدار سنائی۔
پانچ مجرموں- پون سنگھ، پال سنگھ تھنوا، راجندر پرساد، سرنام سنگھ اور محکم سنگھ – کو قتل کا قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ انھیں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے اور ہر ایک کو 30,000 روپے جرمانے کا حکم دیا گیا ہے۔
چار دیگر– بلدیو پرساد، سومیر سنگھ، اجے کمار اور اودھیش راوت – کو ثبوتوں کو تباہ کرنے کا قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ عدالت نے انھیں پانچ سال قید اور گیارہ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
راجا رام کے قتل کے بعد ان کی بیوی سنتوش کماری نے الہ آباد ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے معاملے کی تحقیقات کی مانگ کی تھی۔ عدالت نے یکم جون 2007 کو سی بی آئی انکوائری کا حکم دیا تھا۔
ایجنسی نے 2009 میں عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔