اترپردیش اسمبلی انتخابات: بی جے پی ایم ایل اے مکیش ورما اور ونے شاکیا نے بی جے پی سے استعفیٰ دیا

نئی دہلی، جنوری 13: اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو اور ایم ایل ایز– مکیش ورما اور ونے شاکیا نے اسمبلی انتخابات سے ایک ماہ سے بھی کم وقت قبل آج پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ بعد میں بی جے پی کے وزیر دھرم سنگھ سینی نے آدتیہ ناتھ کی قیادت والی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ پچھلے تین دنوں میں استعفی دینے والے تیسرے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے دسویں رہنما ہیں۔

مکیش ورما نے اپنے استعفیٰ نامے میں لکھا ’’بی جے پی حکومت کے پانچ سال کے دور میں دلت، پسماندہ اور اقلیتی برادریوں کے لیڈروں اور عوامی نمائندوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور ان برادریوں کو نظر انداز کیا گیا۔ اس لیے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں۔‘‘

دریں اثنا اپنے استعفیٰ نامے میں بی جے پی ایم ایل اے شاکیا نے کہا کہ وہ سوامی پرساد موریہ کے ساتھ ہیں۔ موریہ ان دو کابینی وزراء میں سے ایک ہیں جو بی جے پی چھوڑ چکے ہیں۔ اے این آئی کی خبر کے مطابق شاکیہ نے موریہ کو ’’متاثرین کی آواز‘‘ قرار دیا۔

بی جے پی سے لیڈروں کا نکلنا منگل کو اس وقت شروع ہوا جب آدتیہ ناتھ کی کابینہ میں وزیر محنت موریہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ایک دن بعد بی جے پی لیڈر دارا سنگھ چوہان نے بھی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔

ورما کی طرح موریہ اور چوہان نے بھی بی جے پی پر دلت برادری، کسانوں، بے روزگار افراد اور چھوٹے کاروباریوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔

اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے چوہان اور موریہ دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں۔

منگل سے اب تک بی جے پی سے مستعفی ہونے والے دیگر ایم ایل اے یہ ہیں:

بلسی کے ایم ایل اے رادھا کرشنا شرما نے پیر کو پارٹی چھوڑ کر سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔

ٹنڈواری کے ایم ایل اے برجیش پرجاپتی نے سوامی پرساد موریہ کے استعفیٰ کے چند منٹ بعد استعفیٰ دے دیا۔

تلہر کے ایم ایل اے روشن لال ورما نے منگل کو اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔

بلہور کے ایم ایل اے بھگوتی پرساد ساگر نے بھی منگل کو بھگوا پارٹی چھوڑ دی۔

میراپور کے ایم ایل اے اوتار سنگھ بھڈانہ نے بی جے پی چھوڑ دی ہے اور وہ راشٹریہ لوک دل میں شامل ہوں گے، جو کہ آنے والے انتخابات میں سماج وادی پارٹی کی حلیف ہے۔

چوں کہ موریہ نے منگل کو ریاستی کابینہ سے استعفیٰ دیا تھا، اس لیے یہ قیاس آرائیاں عروج پر ہیں کہ وہ سماج وادی پارٹی میں شامل ہوں گے۔ بدھ کو موریہ نے کہا کہ وہ جمعہ کو اپنے فیصلے کا اعلان کریں گے۔

موریا کے استعفیٰ دینے کے فوراً بعد سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ٹوئٹر پر موریی کے ساتھ اپنی ایک تصویر شیئر کی تھی۔ اپنے ٹویٹ میں یادو نے لکھا ’’سماجی انصاف اور مساوات کے چمپئن سوامی پرساد موریہ اور ان کے ساتھ دیگر لیڈروں، کارکنوں اور حامیوں کا سماج وادی پارٹی میں خیرمقدم ہے۔‘‘

403 رکنی اتر پردیش اسمبلی کے لیے 10 فروری سے سات مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔ نتائج کا اعلان 10 مارچ کو کیا جائے گا۔