یوپی اسمبلی انتخابات: کانگریس کے ذریعہ جاری کردہ 125 امیدواروں کی پہلی فہرست میں اناؤ عصمت دری کی متاثرہ کی ماں بھی شامل

نئی دہلی، جنوری 13: کانگریس نے آج اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے 125 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی۔

19 اکتوبر کو کیے گئے پارٹی کے اعلان کے مطابق کہ وہ 40 فیصد ٹکٹ خواتین کو دے گی، اس فہرست میں پچاس خواتین شامل ہیں۔

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا ’’ہماری کوشش رہی ہے کہ ایسے امیدواروں کا انتخاب کریں جو سیاست کی ایک نئی شکل کے لیے کام کریں گے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’جن خواتین کو امیدواروں کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، ان میں کچھ صحافی ہیں، کچھ ایسی خواتین ہیں جو جدوجہد میں مصروف ہیں، کچھ سماجی کارکن ہیں، اور کچھ وہ ہیں جنہیں بے پناہ مظالم کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‘‘

پارٹی نے اناؤ عصمت دری کی شکایت کنندہ کی ماں کو اناؤ اسمبلی حلقہ سے میدان میں اتارا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا ’’ہم نے انھیں ایک موقع دیا ہے تاکہ وہ اپنی جدوجہد جاری رکھ سکیں۔‘‘

اس معاملے میں ملزم بھارتیہ جنتا پارٹی سے نکالے گئے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو ریپ کیس میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ٹویٹر پر کہا کہ جس کی بیٹی کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہاتھوں ناانصافی ہوئی ہے وہ انصاف کا چہرہ بنے گی۔ ’’وہ لڑے گی، اور جیت جائے گی!‘‘

معلوم ہو کہ جولائی میں، اناؤ عصمت دری کیس میں شکایت کنندہ ایک کار حادثے کا شکار ہوئی تھی جس میں اس کی دو خالائیں، جن میں سے ایک عصمت دری کیس کی ایک اہم گواہ تھیں، ہلاک ہو گئی تھیں۔ شکایت کنندہ اور اس کا وکیل بھی شدید زخمی ہوئے تھے اور خاندان نے الزام لگایا کہ کار حادثے کے پیچھے سینگر کا ہاتھ تھا۔ اس سلسلے میں فی الحال سازش کا کیس چل رہا ہے۔

متاثرہ خاتون کے والد کو بھی غیر قانونی اسلحہ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، جس میں بعد میں اسے اپریل 2018 میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔ کچھ دنوں بعد ان کی عدالتی حراست میں موت ہو گئی تھی اور سینگر، اس کے بھائی اور دیگر نو افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ .

اس کے علاوہ کانگریس نے سون بھدر حلقہ سے رام راج گونڈ کو بھی اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔ گونڈ جولائی 2019 میں ضلع کے امبھا گاؤں میں 11 آدیواسی کسانوں کے قتل کے خلاف احتجاج کا حصہ تھے۔

پارٹی نے اپنی کارکن صدف جعفر کو لکھنؤ سینٹرل سے امیدوار نامزد کیا ہے۔ صدف جعفر نے شہریت ترمیمی قانون اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیا تھا۔

جعفر کو 19 دسمبر 2019 کو مظاہروں کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا اور 4 جنوری 2020 کو انھیں ضمانت مل گئی تھی۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد انھوں نے پولیس پر حراست میں تشدد اور بدسلوکی کا الزام لگایا تھا۔

شاہجہاں پور سے کانگریس نے ایک تسلیم شدہ سماجی صحت کی کارکن پونم پانڈے کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ پانڈے کو پولیس نے آشا کارکنوں کے اعزازیہ میں اضافہ کے لیے احتجاج کے دوران بری طرح مارا پیٹا۔