بھوپال میں سیاسی ریلی میں پی ایم مودی نے الزام لگایا کہ ’شہری نکسلی‘ کانگریس پارٹی چلا رہے ہیں
نئی دہلی، ستمبر 26: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو الزام لگایا کہ ’’شہری نکسلی‘‘ کانگریس پارٹی چلا رہے ہیں۔
انھوں نے یہ بیان بھوپال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریلی میں دیا۔ مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات اس سال کے آخر میں ہونے کی امید ہے۔
مودی نے کہا ’’کانگریس اب دیوالیہ ہو چکی ہے، [اس نے] اب ٹھیکے دوسروں کو دے دیے ہیں۔ کانگریس اب ایک کمپنی کی طرح ہے جس نے اپنے نعروں اور پالیسیوں کو آؤٹ سورس کیا ہے۔ اس نے اپنے ٹھیکے کچھ شہری نکسلیوں کو دیے ہیں۔ شہری نکسلی ہی ہیں کانگریس کو چلا رہے ہیں۔‘‘
’’شہری نکسلی‘‘ کی اصطلاح پہلی بار مرکزی حکومت کے وزراء اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے 2018 میں ایلگر پریشد کیس میں متعدد کارکنوں اور ماہرین تعلیم کی گرفتاری کے بعد استعمال کی تھی۔ تب سے یہ اصطلاح اکثر مودی حکومت کے مخالفوں کے لیے استعمال ہوتی رہی ہے۔
پیر کے خطاب میں وزیر اعظم نے حزب اختلاف پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ صرف ’’سیاسی مجبوریوں‘‘ کی وجہ سے خواتین کے ریزرویشن بل کی حمایت کر رہی ہے۔
خواتین کے ریزرویشن بل کو پارلیمنٹ نے گذشتہ ہفتے ایک خصوصی اجلاس کے دوران متفقہ طور پر منظور کیا تھا۔ یہ بل لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے ایک تہائی نشستیں محفوظ رکھتا ہے۔ یہ شق درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے زمروں کے لیے پہلے سے مخصوص نشستوں کے اندر ذیلی کوٹہ کے طور پر بھی لاگو ہوگی۔ تاہم اس میں دیگر پسماندہ طبقات کے لیے ایسا کوئی انتظام نہیں ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے ریزرویشن مردم شماری کے بعد ہی مؤثر ہو گا۔ مردم شماری 2021 میں ہونی تھی لیکن اس کے بعد سے تین بار اس میں تاخیر ہوئی ہے۔
مودی نے دعویٰ کیا ’’کانگریس اور اس کے نئے ’’گھمنڈیا‘‘ اتحاد کو اس بل کی حمایت کرنے میں بہت مشکل پیش آئی۔ ان کے اتحاد میں شامل لوگوں نے ہی 20 سال تک اس بل کو روکے رکھا۔‘‘
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ مدھیہ پردیش کو ترقی دینے اور ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا یہ اہم وقت ہے۔