یوپی پولیس نے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تبصرہ کرنے کے سبب کرنی سینا لیڈر کو گرفتار کیا

نئی دہلی، جون 10: ٹویٹر پر مسلم خواتین کے بارے میں قابل اعتراض تبصروں پر مبنی ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یوپی پولیس نے 9 جون کو کرنی سینا کے رہنما ٹھاکر شیکھر چوہان کو گرفتار کیا ہے۔

دی کوئنٹ کی خبر کے مطابق ویڈیو میں چوہان کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ’’سورج پال آمو، جو کرنی سینا کے سربراہ ہیں، نے ہمیں یہاں (ڈسنہ دیوی مندر) بھیجا ہے جس کی وجہ سے ہم یہاں آئے ہیں اور اسی کے مطابق یہاں سے چلے جائیں گے۔ اگر کسی کو ہندو برادری، یا ہمارے گرو جی سے ذرا بھی پریشانی ہے تو ہم عورتوں (مسلمان) کے پیٹ میں سے غیر پیدا شدہ بچوں کو نکال کر ان کو مار ڈالیں گے۔‘‘

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے گھنٹوں بعد پولیس نے ویڈیو کا نوٹ لیا اور 9 جون کو شام کے آخر تک غازی آباد پولیس نے ٹویٹ کیا ’’سوشل میڈیا کے ذریعے ہمیں ایک ویڈیو میں ایک نوجوان کی جانب سے جارحانہ تبصرے کے بارے میں معلوم ہوا۔ اس واقعے کے سلسلے میں تھانہ مسوری پر قواعد کے مطابق مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ آج 9 جون کو ملزم شخص شیکھر چوہان کی شناخت ہوئی، اسے گرفتار کیا گیا اور قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔‘‘

کرنی سینا اور چوہان ہندوتوا لیڈر یتی نرسنگھانند سرسوتی کے بھی حامی ہیں جو کئی مرتبہ اپنے مسلم مخالف تبصروں کو لے تنازعہ کھڑا کرتا رہا ہے۔ اس کے شاگرد نے ڈسنہ دیوی مندر میں پانی پینے گئے ایک مسلمان لڑکے کو زدوکوب بھی کیا تھا۔