اترپردیش اسمبلی انتخابات: اے آئی ایم آئی ایم 100 نشستوں پر مقابلہ کرے گی، اسد الدین اویسی نے کیا اعلان

نئی دہلی، جون 28: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی اگلے سال اترپردیش انتخابات میں 100 نشستوں پر مقابلہ کرے گی۔ ٹویٹس کے ایک سلسلے میں اویسی نے کہا کہ پارٹی نے اپنے امیدواروں کے انتخاب کا عمل شروع کردیا ہے۔

اویسی نے کہا ’’ہم اوم پرکاش راجبھر کے ’’بھاگیداری سنکلپ مورچہ‘‘ کے ساتھ الیکشن لڑیں گے اور ہماری کسی اور پارٹی یا اتحاد سے بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

راجبھر، سہلدیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ ہیں اور دیگر پسماندہ طبقات کے معروف لیڈر ہیں۔ بھاگیداری سنکلپ مورچہ ان کی پارٹی اور کچھ دیگر علاقائی تنظیموں کا اتحاد ہے۔

ان کی پارٹی نے 2017 کے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں چار نشستیں حاصل کی تھیں اور وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے حلیف تھے۔ تاہم ان کا 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں نشست مختص کرنے پر بھگوا جماعت کے ساتھ تنازعہ ہوا جس کے سبب یہ اتحاد ٹوٹ گیا۔ انھوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی ریاست میں انتخابی مہم کے لیے اپنی پارٹی کے نام اور جھنڈے کا غلط استعمال کر رہی ہے۔

راجبھر کو، جو آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت میں پسماندہ طبقاتی بہبود اور دیویانگجن امپاورمنٹ وزیر تھے، مئی 2019 میں ریاستی کابینہ سے برخاست کردیا گیا تھا۔ تاہم راجبھر نے دعوی کیا کہ انھوں نے ایک ماہ قبل ہی استعفی دے دیا تھا جسے قبول نہیں کیا گیا تھا۔

اویسی کا راجبھر کی پارٹی سے اتحاد کے بارے میں اعلان اسی دن ہوا ہے جب بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ ان کی پارٹی اترپردیش اور اتراکھنڈ کے ریاستی انتخابات اکیلے ہی لڑے گی۔ اس سے قبل بی ایس پی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ممکنہ اتحاد کی خبریں میڈیا پر آرہی تھیں۔

403 رکنی اترپردیش اسمبلی میں فروری تا مارچ 2022 انتخابات ہونے کا امکان ہے۔