یوپی انتخابات: تیسرے مرحلے میں مقابلہ کرنے والے 22 فیصد امیدواروں کے خلاف درج ہیں مجرمانہ مقدمات

نئی دہلی، فروری 16: ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نامی این جی او نے منگل کو کہا کہ اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں حصہ لینے والے 623 امیدواروں میں سے 135 امیدوار یعنی 22 فیصد امیدواروں کے خلاف مجرمانہ مقدمات ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 103 یعنی 17 فیصد امیدواروں کے خلاف قتل، اغوا اور عصمت دری جیسے سنگین مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے 20، سماج وادی پارٹی کے 21، بہوجن سماج پارٹی کے 18، کانگریس کے 10 اور عام آدمی پارٹی کے 11 امیدواروں کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔

ان میں سے ہر ایک پارٹی نے 20 فروری کو ہونے والے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے تقریباً 50 یا اس سے زیادہ امیدوار کھڑے کیے ہیں۔

ماخذ: ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز

ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز نے 59 میں سے 26 حلقوں کو ’’ریڈ الرٹ‘‘ کے طور پر درجہ بندی کیا ہے کیوں کہ وہاں سے تین یا زیادہ امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔

2020 میں سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنی ویب سائٹس، اخبارات اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات کی تفصیلات اپ لوڈ کریں۔

عدالت نے کہا تھا کہ کسی پارٹی کو مجرمانہ واقعات کے حامل امیدوار کو کھڑا کرنے کی وجوہات کو بھی واضح کرنا ہوگا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’سپریم کورٹ کی ہدایات کا امیدواروں کے انتخاب میں سیاسی جماعتوں پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ اتر پردیش کے تیسرے مرحلے کے انتخابات میں حصہ لینے والی تمام بڑی جماعتوں نے 22 فیصد سے 52 فیصد ایسے امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے جن کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔‘‘

ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز نے تجویز دی ہے کہ جن امیدواروں پر قتل، عصمت دری، اسمگلنگ اور ڈکیتی کے مقدمات ہیں انھیں مستقل طور پر نااہل قرار دیا جائے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’داغدار امیدواروں‘‘ والی سیاسی جماعتوں کے ٹیکس چھوٹ کو منسوخ کیا جانا چاہیے۔

دریں اثنا این جی او نے نشان دہی کی ہے کہ تیسرے مرحلے کے لیے میدان میں موجود کل امیدواروں میں سے 39 فیصد نے ایک کروڑ سے زیادہ کی ملکیت کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔

سماج وادی پارٹی کے 90 فیصد امیدوار، بی جے پی کے 87 فیصد، بہوجن سماج وادی پارٹی کے 77 فیصد، کانگریس کے 52 فیصد اور عام آدمی پارٹی کے 37 فیصد امیدواروں کے پاس ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ہے۔