’غیر پارلیمانی‘: اپوزیشن نے کل جماعتی اجلاس میں نریندر مودی کی غیر حاضری پر سوال اٹھایا
نئی دہلی، جولائی 17: ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق کانگریس نے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی کی پارلیمنٹ کے مانسون سیشن سے پہلے مرکزی حکومت کی طرف سے منعقدہ آل پارٹی میٹنگ سے غیر حاضری پر سوال اٹھایا۔
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش، جنھوں نے میٹنگ میں شرکت کی، کہا کہ وزیر اعظم کی عدم موجودگی کو غیر پارلیمانی قرار دیا جا سکتا ہے۔
مانسون سیشن 18 جولائی کو شروع ہوگا اور 12 اگست کو اختتام پذیر ہوگا۔ مرکز اس سیشن میں 24 بل پیش کرے گا۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق وزیر اعظم کا پارلیمنٹ کے ہموار کام کاج کے لیے سیاسی میدان سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کا اہتمام کرنا اور ان میں شرکت کرنا معمول ہے۔
اتوار کی میٹنگ میں مرکز کی نمائندگی مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، راجیہ سبھا میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما پیوش گوئل اور مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کی۔
اپوزیشن کی طرف سے کانگریس کے ملکارجن کھڑگے اور ادھیر رنجن چودھری نے میٹنگ میں شرکت کی۔ ڈی ایم کے کے خزانچی ٹی آر بالو اور پارٹی کے رکن پارلیمنٹ تروچی سیوا بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار اور ترنمول کانگریس کے سدیپ بندیوپادھیائے نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔
سیشن کے دوران اپوزیشن کی جانب سے ملک میں متنازع اگنی پتھ اسکیم، مہنگائی، ایندھن کی قیمتوں اور بے روزگاری کے معاملات کو اٹھانے کی توقع ہے۔
عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے کہا ’’ای ڈی کی سزا کی شرح 0.5 فیصد ہے، اس کا استعمال صرف اپوزیشن کو نشانہ بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔‘‘