ترکیہ: تباہی کے بعد ملک میں سات روزہ سوگ کا اعلان،ہلاکتوں کی تعداد 4000 ہوئی

اس درمیان آج صبح پھر زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا جس کی شدت ریکٹر پیمانے پر5.9 ماپی گئی ہے، ترک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک 5606 عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں

انقرہ،07فروری :۔
ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔زلزلے کی وجہ سے دونوں ممالک کے مختلف علاقوں میں خوفناک تباہی کے منظر ہیں ۔اب تک دونوں ممالک میں4000 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔اس درمیان آج صبح پھر زلزلہ کا جھٹکا محسوس کیا گیا جس کی شدت ریکٹر پیمانے پر5.9 ماپی گئی ہے ۔دریں اثنا طیب اردغان نے ملک میں تباہ کن زلزلے کے بعد سات روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق گزشتہ روز آئے زلزلے کی شدت 7.8 تھی۔ زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ ہزاروں عمارتیں تاش کے پتوں کی طرح بکھرگئیں۔ ترک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک 5606 عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں۔ تباہی کا یہی منظر شام میں بھی دیکھا گیا ہے۔ترکیہ کے وزیر صحت نے بتایا کہ موسم اور آفت کا دائرہ امدادی ٹیموں کے لیے چیلنجز پیدا کر رہا ہے۔ خراب موسم کے باعث ریسکیو ٹیم کے ہیلی کاپٹر بھی پرواز نہیں کر پا رہے ہیں۔ یہی نہیں حال ہی میں ترکیے اور شام کے کئی علاقوں میں شدید برف باری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے درجہ حرارت میں بھی کمی آئی ہے۔
دریں اثنا ترک صدر رجب طیب ایردغان نے ملک میں قیامت خیز زلزلے کے بعد سات روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ملک میں آنے والے ہولناک زلزلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ترک قوم اس وقت مشکل لمحے سے گذر رہی ہے۔ ترک حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم نامے کے مطابق 12 فروری بہ روز اتوار شام تک ترکیہ میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

Rescue operation

بڑی تعداد میں ممالک نے انقرہ کو زلزلے کے بعد ہونے والے نقصانات کو دور کرنے میں مدد کی پیشکش کی۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پیر کو خبردار کیا کہ جنوب مشرقی ترکیہ اور ہمسایہ ملک شام میں آنے والے خوفناک زلزلے سے متاثرین کی تعداد کم از کم آٹھ گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے یورپی دفتر میں ایمرجنسیز کی ڈائریکٹر کیتھرین سمال ووڈ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ابھی بھی آفٹرشاکس کا خطرہ موجود ہے۔ ہم اکثر ابتدائی اعداد و شمار سے آٹھ گنا زیادہ تعداد میں جانی نقصان دیکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ ترکیے میں پیر کی صبح 04:17 پر زلزلہ آیا۔ اس کی گہرائی زمین کے اندر 17.9 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز غازیانٹاپ کے قریب تھا۔ یہ شام کی سرحد سے 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ ایسے میں شام کے کئی شہروں میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔کہا جا رہا ہے کہ یہ ترکیہ میں 100 سالوں میں آنے والا شدید ترین زلزلہ ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کے بعد 77 آفٹر شاکس (جھٹکے) محسوس کئے گئے، ان میں سے ایک جھٹکا 7.5 شدت کا تھا۔ جبکہ تین جھٹکے 6.0 سے زیادہ شدت کے تھے۔