زرعی قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کرنے والے اس کے بارے میں کچھ نہیں جانتے: وزیر زراعت نریندر تومر
نئی دہلی، فروری 13: مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے جمعہ کو کانگریس کے رہنما راہل گاندھی پر کسانوں کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کچھ سیاست دان نئے قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں حالاں کہ وہ ان کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں۔
تومر نے مدھیہ پردیش کے اجّین ضلع میں نامہ نگاروں سے کہا ’’سیاسی جماعتوں کے لوگوں کا ان قوانین سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ، راہل گاندھی اور باقی دیگر جو قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کر رہے ہیں، وہ ان قوانین کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں۔ میں راہل گاندھی سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اقربا پروری کی سیاست کرنے والوں کو دوسروں پر تبصرہ کرنے کا حق نہیں ہے۔‘‘
وزیر زراعت نے دعوی کیا کہ خود کانگریس پارٹی بھی راہل گاندھی کے بیانات کو سنجیدگی سے نہیں لیتی۔ تومر نے مزید کہا ’’مجھے یہ پریشانی ہے کہ کانگریس ان کی سربراہی میں تین گنا رفتار سے ٹھوکر کھا رہی ہے، جو حزب اختلاف کو کمزور بنا رہا ہے۔ ایک کمزور حزب اختلاف جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے۔‘‘
تومر نے کہا کہ جہاں تک احتجاج کرنے والے کسانوں کا تعلق ہے، نریندر مودی کے زیر قیادت مرکزی حکومت مہینوں طویل اس تعطل کے حل کے لیے اپنے قائدین سے بات چیت کر رہی ہے۔
وزیر نے مزید کہا ’’ہم نے انھیں بہترین تجویز دی ہے۔ جب وہ اپنی رائے پیش کریں گے تب ہم بحث کو آگے بڑھائیں گے۔‘‘ واضح رہے کہ اب تک کسان رہنماؤں اور سرکاری عہدیداروں کے مابین متعدد دور کے مذاکرات اس تعطل کو ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
دریں اثنا کسانوں کا طویل احتجاج روز بروز عالمی توجہ اپنی مبذول کرواتا جارہا ہے۔ کسانوں کو خدشہ ہے کہ نئے قوانین انھیں کارپوریٹ اداروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں گے اور وہ تینوں متنازعہ قوانین کی مکمل منسوخی کے اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔