حزب اختلاف کی جماعتوں کا دوسرا اجلاس 17 جولائی کو بنگلورو میں ہوگا

نئی دہلی، جولائی 3: کانگریس نے پیر کو اعلان کیا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے مشترکہ حکمت عملی کی منصوبہ بندی کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی دوسری میٹنگ 17 اور 18 جولائی کو بنگلورو میں ہوگی۔

کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’ہم فاشسٹ اور غیر جمہوری قوتوں کو شکست دینے اور ملک کو آگے لے جانے کے لیے ایک جرات مندانہ وژن پیش کرنے کے اپنے اٹل عزم پر ثابت قدم ہیں۔‘‘

اپوزیشن جماعتوں نے 23 جون کو پٹنہ میں اگلے سال ہونے والے عام انتخابات کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی مخالف محاذ کی تشکیل کے لیے پہلی میٹنگ کی تھی۔

اس میٹنگ کی میزبانی بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور ان کے نائب تیجسوی یادو نے کی تھی۔ اس میں کانگریس، راشٹریہ جنتا دل، جنتا دل (یونائیٹڈ)، ترنمول کانگریس، دراوڑ منیترا کزگم، عام آدمی پارٹی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے)، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)، سماج وادی پارٹی، نیشنل کانفرنس پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ – لیننسٹ) لبریشن، جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور راشٹریہ لوک دل کے رہنماؤں نے شرکت کی تھی۔

کمار نے کہا تھا کہ 17 اپوزیشن پارٹیوں نے ایک ساتھ آنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ آنے والے لوک سبھا انتخابات ایک ساتھ لڑیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ فریقین کے دوسرے اجلاس میں لائحۂ عمل طے کیا جائے گا۔

تاہم، میٹنگ کے فوراً بعد عام آدمی پارٹی نے کہا کہ اگر کانگریس قومی راجدھانی میں انتظامی خدمات کے کنٹرول سے متعلق مرکز کے آرڈیننس کی مخالفت کرنے سے انکار کر دے گی تو اس کے لیے اپوزیشن کے اس اتحاد کا حصہ بننا مشکل ہو گا۔

مرکز نے 19 مئی کو دہلی حکومت میں خدمات انجام دینے والے بیوروکریٹس کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے انتظام کے لیے نیشنل کیپیٹل سول سروس اتھارٹی بنانے کے لیے آرڈیننس جاری کیا تھا۔ آرڈیننس نے سپریم کورٹ کے 11 مئی کو منظور کیے گئے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس میں کہا گیا تھا کہ قومی دارالحکومت میں عام آدمی پارٹی کی حکومت کے پاس امن عامہ، پولیس اور زمین کے علاوہ تمام محکموں میں نوکرشاہوں پر قانون سازی کا اختیار ہے۔