اڈانی تنازعے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ای ڈی آفس تک حزب اختلاف کے مارچ کو دہلی پولیس نے روکا

نئی دہلی، مارچ 15: دہلی پولیس نے بدھ کی سہ پہر 16 اپوزیشن جماعتوں کے ان رہنماؤں کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر تک مارچ کرنے سے روک دیا، جو اڈانی گروپ کے خلاف اسٹاک میں ہیرا پھیری کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ مارچ کر رہے تھے۔

بدھ کی صبح پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد اپوزیشن لیڈروں نے دہلی کے سنسد مارگ پر پارلیمنٹ سے تقریباً دو کلومیٹر دور اے پی جے عبدالکلام روڈ پر واقع مرکزی ایجنسی کے دفتر تک مارچ شروع کیا۔ تاہم پولس نے مارچ کو وجے چوک سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔

پولیس نے علاقے میں یہ کہتے ہوئے رکاوٹیں کھڑی کر دیں کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت جمع ہونے پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ اپوزیشن لیڈر پولیس کے ذریعے روکے جانے کے بعد پارلیمنٹ کمپلیکس میں واپس آگئے۔

کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے نامہ نگاروں کو بتایا ’’تقریباً 18 پارٹیوں کے اپوزیشن ارکان اڈانی معاملے پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو میمورنڈم دینا چاہتے ہیں، لیکن حکومت ہمیں آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے اور پولیس نے ہمیں وجے چوک پر روک دیا۔ ہم اڈانی معاملے پر تفصیلی تحقیقات کے لیے اپنی بات ای ڈی کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں اور ہم آگے بڑھنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔‘‘

اپوزیشن لیڈروں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو ایک خط ای میل کر کے اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پچھلے تین مہینوں میں اڈانی گروپ کے خلاف ’’کئی اہم ثبوت‘‘ عوامی ڈومین میں سامنے آئے ہیں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ابھی تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے، جو اس طرح کے معاملات کو بھرپور طریقے سے اور انصاف کے ساتھ دیکھنے کا دعویٰ کرتا ہے، ان انتہائی سنگین الزامات کی ابتدائی تحقیقات شروع نہیں کی ہیں۔ نتیجے کے طور پر ہم یہ سرکاری شکایت درج کرنے پر مجبور ہیں تاکہ ED ایک ایسے معاملے کی تحقیقات کرنے پر مجبور ہو جس کے نہ صرف ہماری معیشت پر بلکہ سب سے اہم بات، ہماری جمہوریت پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔‘‘