مرکز کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے ضوابط بشمول صارف پر مستقل پابندی کے قوانین، متعارف کرائے جائیں گے
نئی دہلی، ستمبر 8: مرکز نے بدھ کے روز دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو جلد ہی کسی وقت ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک نظام متعارف کرائے گا، جس میں صارف کے کھاتوں کی مستقل معطلی سے متعلق رہنما خطوط بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
مرکز نے یہ بیان ایک حلف نامہ میں داخل کیا جب جسٹس یشونت ورما نے حکومت سے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے اس کے منصوبوں کے بارے میں پوچھا اور کہا کہ ان پالیسیوں کا عدالت کے سامنے پیش عرضیوں پر اثر پڑے گا۔
ورما، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعہ صارف اکاؤنٹس کی معطلی کے خلاف دائر درخواستوں کے ایک بیچ کی سماعت کر رہے تھے۔
اگست میں عدالت نے مرکز سے پوچھا تھا کہ کیا وہ ہندوستانی شہریوں پر پابندی عائد کرنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے معاملے کو کنٹرول کرنے کے لیے ریگولیٹری اقدامات پر غور کر رہا ہے۔ ورما نے کہا تھا کہ اگر حکومت رہنما خطوط جاری کرتی ہے جب کہ درخواستیں ابھی بھی زیر سماعت ہیں، تو پھر پوری مشق دوبارہ کرنی پڑے گی۔
بدھ کے روز ایڈوکیٹ کیرتیمان سنگھ نے مرکز کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے قواعد، جب بھی متعارف کرائے جائیں گے، ممکنہ نوعیت کے ہوں گے اور موجودہ معاملات پر اس کا اثر نہیں پڑے گا۔
اس پر ورما نے پوچھا کہ اکاؤنٹس کو حذف کرنے کی موجودہ شکایات سے مجوزہ طریقہ کار کے تحت کیوں نہیں نمٹا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگر مرکز اگلی سماعت کی تاریخ تک اس معاملے پر اپنا موقف واضح نہیں کرتا ہے تو عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔
کیس کی اگلی سماعت 19 دسمبر کو ہوگی۔