پارلیمانی پینل کا کہنا ہے کہ ایس سی/ایس ٹی کو PSUs میں سینئر کرداروں میں ترقی کا موقع نہیں دیا جا رہا ہے

نئی دہلی، دسمبر 20: پی ٹی آئی کے مطابق پیر کو ایک پارلیمانی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی برادریوں کے اراکین کو پبلک سیکٹر یونٹوں میں سینئر یا بورڈ سطح کے عہدوں پر پہنچنے کا موقع نہیں دیا جا رہا ہے۔

درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی بہبود سے متعلق پارلیمانی کمیٹی نے پارلیمنٹ کے سامنے پیش کی گئی اپنی رپورٹ بعنوان ’’مرکزی پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ میں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لیے ریزرویشن برائے پاور گرڈ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ کے خصوصی حوالے سے‘‘ میں یہ بیان دیا۔

پینل نے، جس کی قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کریت سولنکی کر رہے ہیں، کہا کہ ’’کمیٹی محسوس کرتی ہے کہ آئین میں درج سماجی و اقتصادی مساوات فراہم کرنے کے مقصد سے حکومت کو بورڈ/سینئر سطح کی تقرریوں میں ایس سی/ایس ٹی کے مناسب نمائندوں کو شامل کرنے کے لیے مثبت کارروائی کرنی چاہیے۔‘‘

پینل نے کہا کہ وہ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے امیدواروں کی تعداد جاننا چاہتا ہے جو پبلک سیکٹر یونٹوں میں سینئر سطح کے عہدوں کے لیے انٹرویو کے لیے حاضر ہوئے تھے اور یہ بھی کہ ان کا انتخاب کیوں نہیں کیا گیا تھا۔

دی ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے معاملے میں پینل نے کہا کہ قابل درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے افسران کو ان کے خلاف فرضی الزامات لگا کر ترقی دینے سے انکار کیا جا رہا ہے، حالاں کہ ان کے سابقہ ریکارڈ بہترین ہیں۔

کمیٹی نے حکومت سے یہ سوال بھی کیا کہ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کا کوئی ڈائریکٹر کیوں نہیں ہے۔

اس نے یہ بھی نوٹ کیا کہ پاور گرڈ کارپوریشن آف انڈیا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی کوئی درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کا افسر نہیں ہے۔

پینل نے کہا ’’ملک کے اعلیٰ ترین CPSEs [مرکزی پبلک سیکٹر انٹرپرائز] میں سے کسی ایک میں SC/ST کی نمائندگی نہ ہونا سنگین تشویش کی بات ہے۔ کمیٹی کا خیال ہے کہ پاور گرڈ میں چیئرمین / ممبران کی تقرری کے لیے متعلقہ ایکٹ میں مناسب ترمیم کی جانی چاہیے تاکہ بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ایس سی / ایس ٹی کو نمائندگی فراہم کی جاسکے۔‘‘

پینل نے یہ بھی کہا کہ اسے محسوس ہوتا ہے کہ حکومت تمام پبلک سیکٹر یونٹوں میں بورڈ اور انتظامی سطح کے عہدوں پر تقرریوں سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کے سلسلے میں اپنے مشاہدات اور سفارشات پر سنجیدہ نہیں تھی۔

اس نے سفارش کی کہ محکمہ، پبلک انٹرپرائزز بورڈ آف ڈائریکٹرز میں درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد کی تقرری کو آسان بنانے کے لیے موجودہ قواعد و ضوابط میں ترمیم کے لیے کابینہ کو تجویز پیش کرے۔