گوشت جھٹکا ہے یا حلال، ریستورانوں اور دکانوں کے لیے یہ ظاہر کرنا ضروری ہے: شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن

نئی دہلی، مارچ 31: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن نے منگل کے روز ایک تجویز کو منظوری دے دی، جس کے تحت ریستوراں اور دکانوں کو یہ ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے کہ ان کے ذریعے فروخت کیا جانے والا گوشت جھٹکا ہے یا حلال۔

اس تجویز کو حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیرانتظام شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے پیش کیا تھا۔ شمالی دہلی کے میئر جے پرکاش نے کہا ’’لہذا، شمالی دہلی کے ریستوراں اور دکانوں کو لازمی طور پر یہ دکھانا پڑے گا کہ جو گوشت فروخت کیا جارہا ہے وہ حلال ہے یا جھٹکا۔‘‘

اسٹینڈنگ کمیٹی کی تجویز میں کہا گیا تھا کہ شمالی شہری ادارے کے تحت 104 وارڈوں میں چلنے والے ریستوراں اور دکانوں میں سے 90 فیصد گوشت فروخت کرتے ہیں، لیکن ان میں سے بہت سے یہ ظاہر نہیں کرتے کہ گوشت جھٹکا ہے یا حلال۔

اس تجویز میں کہا گیا تھا کہ ’’ہندو اور سکھ مذہب کے مطابق حلال گوشت کھانا ان کے دھرم کے خلاف ہے۔ لہذا اس اجلاس نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یہ ہدایت ریستوراں اور گوشت کی دکانوں کو دی جائے کہ وہ فروخت کیے جانے والے اور پیش کیے جانے والے گوشت کے بارے میں لازمی طور پر لکھیں کہ جھٹکا یا حلال گوشت یہاں دستیاب ہے۔‘‘

پرکاش نے کہا کہ لوگوں کی اپنی ترجیحات ہیں لیکن کوئی نہیں بتا سکتا کہ ریستوراں میں کس طرح کا گوشت پیش کیا جارہا ہے۔ شمالی دہلی کے میئر نے کہا ’’گوشت کی دکانوں پر حلال یا جھٹکا گوشت لکھا ہوا دیکھا جاسکتا ہے لیکن ریستوراں میں ایسا عمل شاذ و نادر ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ لہذا یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ ریستوراں میں حلال یا جھٹکے کا گوشت کھانے میں پیش کیا جارہا ہے۔ اس تجویز کو لوگوں کے جذبات کو ذہن میں رکھتے ہوئے منظور کیا گیا ہے اور اس کے پیچھے کوئی اور وجہ نہیں ہے۔‘‘

اس سے قبل ایسی ہی ایک تجویز جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن نے بھی جنوری میں منظور کی تھی۔ ایسٹ دہلی میونسپل کارپوریشن نے ایسا حکم 2018 میں منظور کیا تھا۔

جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے ایسی تجویز کی منظوری کے بعد ریستورانوں نے شہری ادارہ پر زور دیا تھا کہ وہ اپنا حکم واپس لے کیوں کہ وہ پہلے ہی کورونا وائرس کے بحران اور اس کے معاشی اثرات سے نمٹ رہے ہیں۔