حکومت یوکرین میں تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی طلبا کے مسائل حل کرے: جماعت اسلامی ہند
نئی دہلی، اپریل 12: جماعت اسلامی ہند کے مرکزی تعلیمی بورڈ (مرکزی تعلیمی بورڈ) نے مرکزی حکومت سے یوکرین میں زیر تعلیم ہندوستانی طلبا کے مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کی اپیل کی ہے۔
ایک میڈیا بیان میں JIH مرکزی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین جناب مجتبیٰ فاروق نے کہا ’’روس اور یوکرین کے درمیان جنگ اب ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔ جنگ کی وجہ سے یوکرین کے مختلف شعبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک تعلیم کا شعبہ ہے۔ یوکرین میں ہندوستانی طلبا کی ایک بڑی تعداد میڈیکل کی تعلیم اور دیگر کورسز کی تعلیم بھی حاصل کر رہی تھی۔ ان میں پہلے سال سے آخری سال تک کے طلبا بھی شامل ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 25,000 ہندوستانی طلباء یوکرین کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں۔ ان میں زیادہ تر میڈیکل کے طالب علم تھے جو وہاں کے پرائیویٹ کالجوں میں پڑھ رہے تھے۔ طویل جنگ کی وجہ سے یوکرین میں تعلیمی نظام کی تباہی کی وجہ سے ان طلبا کا مستقبل انتہائی خطرے میں ہے۔‘‘
مسٹر فاروق نے مزید کہا ’’میڈیکل ایجوکیشن کے لیے کلاس روم کے لیکچرز کے ساتھ ساتھ لیبارٹری کے پریکٹیکلز اور ہسپتالوں میں مریضوں سے نمٹنے کے تجربے کی ضرورت ہوتی ہے، جو کہ یوکرین سے واپس آنے والے ان طلبا کے لیے ابھی تک ممکن نہیں ہے۔ اس کے علاوہ یوکرین میں حالات کب معمول پر آئیں گے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ ہزاروں طلبا کا قیمتی سال ضائع نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
حکومت سے اس مسئلے کا فوری حل تلاش کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جے آئی ایچ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین نے تجویز پیش کی کہ ان طلبا کو ہندوستان کے مختلف سرکاری کالجوں میں داخلہ دیا جاسکتا ہے یا طلبا اپنے یوکرائنی اساتذہ سے آن لائن کلاسز لے سکتے ہیں اور انھیں ہندوستان کے مختلف میڈیکل کالجوں میں پریکٹس کرنے کی اجازت دی جائے۔
مسٹر فاروق نے حکومت کی توجہ ایک اہم نکتے کی طرف مبذول کرائی۔ متاثرہ طلبا نے کہا ہے کہ یوکرین کے پروفیسرز ہندوستانی طلبا کے ساتھ دوستانہ اور خوشگوار رویے کا مظاہرہ نہیں کررہے ہیں کیوں کہ ہندوستان یوکرین کو غیر مشروط اور مکمل تعاون دینے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہا ہے۔
جناب فاروق نے کہا ’’اگرچہ یہ مسئلہ ہندوستانی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے، لیکن اس سے طلبا کی تعلیم پر کوئی اثر نہیں پڑنا چاہیے، لیکن بدقسمتی سے یوکرین کا عملہ اس مسئلے سے متاثر دکھائی دیتا ہے اور اس سے ہمارے طلبا متاثر ہو رہے ہیں۔ وزیر تعلیم یقینی طور پر ہندوستانی طلبا اور ان کے والدین کے درد کو سمجھتے ہیں۔ مرکزی تعلیمی بورڈ خاص طور پر مرکزی وزیر تعلیم سے اس مسئلہ پر فوری ایکشن لینے کی اپیل کرتا ہے۔ طویل مدت کے لیے یہ ضروری ہے کہ میڈیکل کی تعلیم کو آسان اور کم خرچ والا کیا جائے، تاکہ ہندوستانی طلبا بیرون ملک جانے کے بجائے اپنے ہی ملک میں تعلیم حاصل کر سکیں۔ نہ صرف یہ بلکہ غیر ملکی طلبا بھی ہمارے ملک میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘