راجستھان: اونچے ذات کے افراد کے لیے مخصوص برتن سے پانی پینے پر ایک دلت شخص کو مبینہ طور پر مارا پیٹا گیا
نئی دہلی، ستمبر 15: جمعرات کو پی ٹی آئی نے اطلاع دی کہ راجستھان کے جیسلمیر ضلع میں ایک دلت شخص کو نامعلوم افراد کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر اونچی ذات کے شخص کے برتن سے پانی پینے پر مارا پیٹا۔
مبینہ حملہ منگل کو اس وقت ہوا جب چتورا رام اپنی بیوی کے ساتھ دیگہ گاؤں میں ایک گروسری اسٹور کے پاس رک تھ اور دکان کے باہر رکھے برتن سے پانی پی رہا تھا۔ پولیس کے مطابق رام کو چار پانچ افراد نے لوہے کی سلاخوں اور لاٹھیوں سے مارا پیٹا، جن کا دعویٰ تھا کہ وہ برتن اونچی ذات کے افراد کے لیے تھا۔
پی ٹی آئی کے مطابق ایک نامعلوم پولیس اہلکار نے کہا ’’رام کو اس کے ایک کان کے پیچھے اور جسم کے دوسرے حصوں پر چوٹیں آئی ہیں۔ اسے ہسپتال لے جایا گیا اور اس کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔‘‘
پولیس نے کہا کہ انھوں نے اس معاملے کے سلسلے میں چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے اور ان پر درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
رام نے اپنی شکایت میں یہ بھی الزام لگایا کہ ملزمین نے گولیاں چلائیں۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اس دعوے کی تصدیق ہونا باقی ہے۔
پچھلے مہینے ایک نو سالہ دلت لڑکے کو بھی اس کے اعلیٰ ذات کے استاد نے مبینہ طور پر اپنے برتن سے پانی پینے کے الزام میں پیٹا تھا۔ بعد ازاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔