پنجاب حکومت نے عوامی سطح پر اسلحے کی نمائش اور گن کلچر کو بڑھاوا دینے والے گانوں پر پابندی عائد کی
نئی دہلی، نومبر 13: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے اتوار کو ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں ہتھیاروں اور گن کلچر کو اچھا دکھانے والے گانوں کی عوامی نمائش پر پابندی لگا دی گئی۔
سوشل میڈیا پر اسلحے کی نمائش اور جشن مناتے وقت فائرنگ کو بھی قابل سزا جرم قرار دیا گیا ہے۔
ریاستی حکومت نے اگلے تین ماہ کے دوران تمام اسلحہ لائسنسوں کا جائزہ لینے کا بھی حکم دیا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ کوئی نیا لائسنس اس وقت تک نہیں دیا جائے گا جب تک کہ ضلع کلکٹر اس بات سے مطمئن نہ ہو جائے کہ ایسا کرنے کے لیے غیر معمولی بنیادیں موجود ہیں۔
یہ فیصلہ ریاست سے اس سال فائرنگ کے تشدد کے واقعات کی ایک سیریز کی اطلاع کے بعد کیا گیا ہے۔
10 نومبر کو ڈیرہ سچا سودا کے پیروکار پردیپ شرما کو فرید کوٹ ضلع کے کوٹکپورہ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ قتل کی ذمہ داری کینیڈا میں مقیم گینگسٹر گولڈی برار نے قبول کی۔
شیوسینا کے رہنما سدھیر سوری کو 4 نومبر کو پنجاب کے امرتسر شہر میں نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ سوری پر ایک مندر کے قریب حملہ کیا گیا تھا، جہاں وہ اور پارٹی کے کچھ دوسرے رہنما احتجاج کر رہے تھے۔
29 مئی کو پنجابی گلوکار سدھو موسے والا، جنھوں نے کانگریس کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کا الیکشن لڑا تھا، کو مانسا میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ یہ حملہ پنجاب میں اے اے پی حکومت کی جانب سے گلوکار سمیت 424 افراد سے حفاظتی احاطہ واپس لینے کے ایک دن بعد ہوا تھا۔
برار نے فیس بک پوسٹ میں اس قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ گذشتہ سال اکالی دل لیڈر وکی مڈوکھیرا کے قتل کا بدلہ ہے۔ پنجاب پولیس نے گینگسٹر لارنس بشنوئی کو بھی گرفتار کیا، جب پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس کا برار سے تعلق تھا۔
مئی میں پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے پنجابی گلوکاروں پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے گانوں کے ذریعے تشدد، نفرت اور دشمنی کو فروغ دینے سے باز رہیں۔