پنجاب اسمبلی انتخابات: وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی اور اروند کیجریوال پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج

نئی دہلی، فروری 19: پنجاب اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ سے ایک دن قبل وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی اور عام آدمی پارٹی کے صدر اروند کیجریوال کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا۔

اے این آئی کی خبر کے مطابق ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر نے پولس کو ہدایت دی کہ وہ کیجریوال کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ درج کریں۔

کیجریوال کے خلاف کارروائی اس وقت کی گئی جب شیرومانی اکالی دل کے نائب صدر ارشدیپ سنگھ کلیر نے عام آدمی پارٹی کے ذریعہ اپنے سوشل میڈیا ہینڈلز پر گردش کرنے والے ایک ویڈیو پر اعتراض کرتے ہوئے شکایت درج کروائی۔

دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ویڈیو میں پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ اور شیرومانی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل کی تصاویر کے ساتھ توہین آمیز زبان کا استعمال کیا گیا ہے۔

کلیر نے کہا کہ ویڈیو نے شیرومانی اکالی دل اور دیگر سیاسی جماعتوں کی ’’شبیہ کو خراب کیا۔‘‘

چیف الیکٹورل آفیسر نے کہا کہ اس کلپ کو ریاستی سطح کی میڈیا سرٹیفیکیشن اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی نے منظوری نہیں دی تھی۔

چیف الیکٹورل آفیسر کے حکم میں کہا گیا ہے کہ ’’پنجاب میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ ہے۔ ایم سی سی کی روشنی میں کوئی بھی پارٹی کسی خاص سیاسی رہنما کو نشانہ بنانے والی قابل اعتراض ویڈیوز انٹرنیٹ پر کسی بھی مروجہ ہینڈل پر نہیں ڈال سکتی۔‘‘

دریں اثنا سکھبیر سنگھ بادل پر بھی کارروائی کا امکان ہے۔ عام آدمی پارٹی کی فیری سوفت نے شکایت درج کرائی ہے کہ شیرومانی اکالی دل کے صدر نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر ایک ویڈیو کے ذریعے ووٹ مانگے ہیں۔

پنجاب کے چیف الیکٹورل آفس نے کہا کہ بادل کی کارروائی ماڈل ضابطہ اخلاق اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے سیکشن 126 (1) (b) کی خلاف ورزی کرتی ہے۔

وہیں این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق کانگریس لیڈر چرنجیت سنگھ چنی کے ساتھ پنجابی گلوکار شبھدیپ سنگھ سدھو پر بھی ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پنجاب میں پولنگ اتوار کو صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہوگی۔