پونچھ حملہ: جموں و کشمیر پولیس نے مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کی مدد کرنے کے الزام میں چھ رہائشیوں کو گرفتار کیا
نئی دہلی، اپریل 29: جموں و کشمیر کے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ چھ رہائشیوں کو مبینہ طور پر ان عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، جنھوں نے 20 اپریل کو پونچھ ضلع میں فوج کی گاڑی پر حملہ کیا تھا۔
عسکریت پسندوں نے فوج کی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں پانچ فوجی اہلکار ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو گیا تھا۔
سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حملہ اچھی طرح سے منصوبہ بند تھا اور اسے تین سے پانچ عسکریت پسندوں نے انجام دیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار افراد نے عسکریت پسندوں کو لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کی تھی۔ سنگھ نے دعویٰ کیا کہ اسلحہ، بشمول اسٹیل کوٹڈ بکتر چھیدنے والی گولیاں اور دھماکہ خیز مواد، پاکستان سے ایک ڈرون کے ذریعے زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کے ارادے سے گرایا گیا تھا۔
افسر نے گرفتار ملزموں میں سے ایک کی شناخت نثار احمد کے طور پر کی اور دعویٰ کیا کہ وہ اور اس کے اہل خانہ نے عسکریت پسندوں کو کھانا اور پناہ گاہ فراہم کی تھی۔
سنگھ نے مزید کہا ’’اس طرح کے حملے مقامی حمایت کے بغیر نہیں کیے جا سکتے۔ دہشت گردوں کو ایک جگہ پناہ اور دوسری جگہ پر حملہ کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ فراہم کی گئی۔ انھوں نے علاقے کی صحیح تلاشی لی اور بارش کے باوجود ایک اندھے موڑ کی وجہ سے تقریباً صفر کی رفتار سے چلنے والی فوجی گاڑی کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو گئے۔‘‘
پولیس نے اب تک 200 افراد سے پوچھ گچھ کی ہے کیوں کہ اس حملے میں ملوث عسکریت پسندوں کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔