بیجنگ کی طرف سے سرحدی معاہدوں کی خلاف ورزی کی وجہ سے چین کے ساتھ ہمارے تعلقات کشیدہ ہیں: ایس جے شنکر

نئی دہلی، اپریل 29: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کے روز کہا کہ چین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات اس وقت ’’غیر معمولی‘‘ ہیں کیوں کہ بیجنگ نے سرحدی معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

جے شنکر نے یہ بیان ڈومینیکن ریپبلک کے دارالحکومت سینٹو ڈومنگو کے اپنے پہلے دورے کے دوران دیا۔

جے شنکر نے کہا ’’چاہے وہ امریکہ ہو، یورپ، روس، یا جاپان، ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ تمام تعلقات استثنیٰ کی تلاش کے بغیر آگے بڑھیں۔ چین سرحدی تنازعہ اور ہمارے تعلقات کی موجودہ غیر معمولی نوعیت کی وجہ سے کچھ مختلف زمرے میں آتا ہے۔ یہ ان کی طرف سے سرحدی انتظام سے متعلق معاہدوں کی خلاف ورزی کا نتیجہ ہے۔‘‘

نئی دہلی اور بیجنگ کے درمیان جون 2020 میں مشرقی لداخ کی وادی گالوان میں دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان جھڑپ کے بعد سے تعلقات کشیدہ ہیں۔ اس جھڑپ میں بیس ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے، جب کہ چین نے اپنی طرف سے ہلاکتوں کی تعداد چار بتائی تھی۔ تب سے دونوں ممالک سرحدی تعطل کا شکار ہیں۔

اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان تصادم کے بعد 9 دسمبر کو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر بڑھ گئی۔ نئی دہلی نے کہا کہ یہ جھڑپ اس وقت ہوئی جب چینی فوجیوں نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

پچھلے مہینے جے شنکر نے کہا تھا کہ نئی دہلی اور بیجنگ کے درمیان تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آسکتے جب تک کہ سرحدی تنازعہ ستمبر 2020 کے ’’اصولی معاہدے‘‘ کے مطابق حل نہیں ہو جاتا۔