شاعر منور رانا کے خلاف مبینہ طور پر والمیکی کا طالبان سے موازنہ کرنے پر ایف آئی آر درج
نئی دہلی، اگست 24: اردو کے مشہور شاعر منور رانا کا نام مدھیہ پردیش میں ایک ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ہے، جب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما نے ان پر الزام لگایا کہ وہ والمیکی کا دہشت گرد گروپ طالبان سے موازنہ کر رہے ہیں۔
سنیل مالویہ، جو مدھیہ پردیش میں بھگوا پارٹی کے شیڈولڈ کاسٹ سیل کے سکریٹری ہیں، نے پولیس سے اس تبصرہ کی شکایت کی تھی جو شاعر نے ایک ٹیلی ویژن چینل سے بات کرتے ہوئے کیا تھا۔ سنیل نے الزام لگایا کہ منور رانا نے والمیکی برادری کے ارکان کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
ٹویٹر پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں ایک ہندی شو کی اینکر نے رانا سے پوچھا کہ کیا وہ طالبان کو، جو اب افغانستان پر قبضہ کر چکے ہیں، انھیں دہشت گرد سمجھتے ہیں؟
اس کے جواب میں منور رانا نے کہا ’’اب تک وہ دہشت گرد ہیں۔ لیکن بات یہ ہے کہ والمیکی رامائن لکھنے کے بعد ایک ’’دیوتا‘‘ بن گیا۔ اس سے پہلے وہ ڈاکو تھا۔ انسان کا کردار بدلتا رہتا ہے۔‘‘
جب اینکر نے ان پر والمیکی اور طالبان کا موازنہ کرنے کا الزام لگایا تو شاعر نے کہا ’’آپ والمیکی کو بھگوان کہہ سکتے ہیں، لیکن وہ ایک ادیب تھے۔ کسی کو بھی اپنا ماضی دیکھنا ہوتا ہے۔ انھوں نے رامائن لکھی، یہ ایک بہت بڑا کام تھا۔ میں موازنہ کی بات نہیں کر رہا ہوں۔‘‘
گونا سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجیو مشرا نے بتایا کہ رانا کے خلاف مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 505 (عوامی فسادات کے بیانات) کے تحت درج کیا گیا ہے۔ یہ کیس متعلقہ ضلع کو بھیجا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے مطابق لکھنؤ میں منور رانا کے خلاف جمعہ کے روز ایک اور ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔