مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کو تھپڑ مارنے کی دھمکی دینے والے بی جے پی کے وزیر کے خلاف چار ایف آئی آر درج

ممبئی، اگست 24: مرکزی وزیر نارائن رانے نے پیر کو دعویٰ کیا کہ وہ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ہندوستان کی آزادی کا سال نہ جاننے کے سبب تھپڑ مارتے۔ ان کے اس تبصرے نے ریاست میں بڑے پیمانے پر تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر کے خلاف اس تبصرے کے لیے چار ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ آج ناسک پولیس کمشنر دیپک پانڈے نے ان کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔

پیر کو ضلع رائے گڑھ میں ایک تقریب میں رانے نے دعویٰ کیا کہ ٹھاکرے اپنی 15 اگست کی تقریر کے دوران آزادی کا سال بھول گئے تھے۔

خبر رساں ایجنسی نے رانے کے حوالے سے کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ وزیر اعلیٰ آزادی کا سال نہیں جانتے۔ رانے نے کہا ’’وہ اپنی تقریر کے دوران آزادی کے سالوں کی گنتی کے بارے میں پوچھنے لیے جھکا۔ اگر میں وہاں ہوتا تو میں اسے تیز تھپڑ مارتا۔‘‘

رانے کے تبصرے نے شیوسینا کو ناراض کردیا ہے۔ اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق منگل کو پارٹی کارکنوں نے ناسک میں بی جے پی کے دفتر پر پتھراؤ کیا۔ کچھ دوسرے شیوسینا کارکنان کی ممبئی میں رانے کے گھر جاتے ہوئے بی جے پی کارکنوں اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔

شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ ونایک راوت نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ میں شامل ہونے کے بعد رانے اپنا ’’ذہنی توازن‘‘ کھو چکے ہیں۔ راوت نے مزید کہا ’’بی جے پی قیادت کو متاثر کرنے کے لیے رانے شیوسینا اور اس کے رہنماؤں پر حملے کرتے رہے ہیں۔‘‘

شیوسینا لیڈر نے مودی کو بھی لکھا کہ وہ رانے کو کابینہ سے ہٹائیں۔

دریں اثنا رانے نے اپنے تبصرے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس کوئی معلومات نہیں ہے کہ میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ’’میں کوئی عام آدمی نہیں ہوں۔ میں نے کوئی جرم نہیں کیا۔ اگر کوئی 15 اگست کے بارے میں نہیں جانتا تو کیا یہ جرم نہیں ہے؟‘‘