پی ایم مودی حلقہ بندی پر مبنی پارلیمانی جمہوریت کی بنیاد کو کمزور کر رہے ہیں: پی چدمبرم
نئی دہلی، نومبر 6: کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے اتوار کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر ووٹروں سے پارٹی کو ووٹ دینے کا کہہ کر حلقہ پر مبنی پارلیمانی جمہوریت کی بنیاد کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا اور امیدوار کو نہیں۔
ہفتہ کو ہماچل پردیش کے سولن شہر میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا تھا کہ ووٹروں کو اپنے حلقے کے امیدوار کو یاد رکھنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ صرف یہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ انھیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کمل کے نشان کو دبانا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر آپ ووٹ ڈالتے وقت ’’کمل کا پھول‘‘ دیکھیں تو سمجھ لیں کہ یہ بی جے پی ہے، یہ مودی ہے جو آپ کے پاس آیا ہے۔ ’’کمل کے پھول‘‘ کے لیے آپ کا ہر ووٹ براہ راست مودی کے کھاتے میں آئے گا۔‘‘
ہماچل پردیش اسمبلی کے انتخابات 12 نومبر کو ہونے والے ہیں جہاں برسراقتدار بی جے پی اقتدار برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔
سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ مودی کا حالیہ بیان پارلیمانی مباحثوں اور پریس کانفرنسوں سے گریز کے بعد آیا ہے۔
چدمبرم نے اتوار کو ٹویٹ کیا ’’ہم جانتے ہیں کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور اس کے بھکتوں نے ایک طویل عرصے سے صدارتی طرز حکومت کے قیام کی خواہش کو پالیا ہے۔ صدارتی طرز حکومت ملک میں ‘اکثریت پسندی’ کو فروغ دے گی اور تکثیریت کا خاتمہ ہو جائے گا۔‘‘
دریں اثنا بی جے پی نے اتوار کو ہماچل پردیش کے لیے اپنی پارٹی کا منشور جاری کیا جس میں اس نے یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کا وعدہ کیا۔ ضابطہ نافذ کرنے کے علاوہ بی جے پی نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں تمام وقف املاک کی عدالتی کمیشن کے تحت تحقیقات کی جائیں گی اور ان کے ’’غیر قانونی استعمال‘‘ کو روکا جائے گا۔