بی جے پی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے پر ہماچل پردیش میں یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کا وعدہ کیا

نئی دہلی، نومبر 6: بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے اتوار کو وعدہ کیا کہ اگر پارٹی ریاست میں دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو ہماچل پردیش میں یکساں سول کوڈ نافذ کریں گے۔

یکساں سول کوڈ میں تمام ہندوستانیوں کے لیے شادی، طلاق، جانشینی اور گود لینے کے قوانین کا ایک مشترکہ مجموعہ شامل ہے، بجائے اس کے کہ مختلف عقائد کے لوگوں کے لیے مختلف ذاتی قوانین کی اجازت دی جائے۔

بظاہر اس طرح کی یکسانیت کا مقصد خاص طور پر خواتین کے لیے مساوات اور انصاف کو یقینی بنانا ہے، جنھیں پدرانہ ذاتی قوانین کے تحت اکثر شادی، طلاق اور وراثت میں ان کے حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔

جے پی نڈا نے یکساں سول کوڈ کے نفاذ کا وعدہ اس وقت کیا جب انھوں نے ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹی کے منشور کی نقاب کشائی کی، جو 12 نومبر کو ہونے والے ہیں۔

نڈا نے ’’ماہرین کی ایک کمیٹی بنائی جائے گی اور ان کی رپورٹ کی بنیاد پر ریاست میں یکساں سول کوڈ نافذ کیا جائے گا۔‘‘

بی جے پی نے گجرات میں بھی یکساں سول کوڈ کے نفاذ کا وعدہ کیا ہے۔ گجرات میں اسمبلی انتخابات یکم اور 5 دسمبر کو دو مرحلوں میں منعقد ہوں گے۔ مرکزی وزیر پرشوتم روپالا نے کہا کہ یکساں سول کوڈ لانے کے لیے ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

ہماچل پردیش نے گجرات اور اتراکھنڈ کو بی جے پی کی حکومت والی تیسری ریاست کے طور پر شامل کیا ہے جس نے یکساں سول کوڈ کو نافذ کرنے کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔ ہماچل پردیش اسمبلی کے 68 سیٹوں کے انتخابات کے نتائج کا اعلان 8 دسمبر کو کیا جائے گا۔

یکساں سول کوڈ کو لاگو کرنے کے علاوہ،بی جے پی نے اتوار کو یہ بھی کہا کہ ریاست میں تمام وقف املاک کی عدالتی کمیشن کے تحت جانچ کی جائے گی اور ان کے ’’غیر قانونی استعمال‘‘ کو روکا جائے گا۔

پارٹی نے یہ بھی کہا کہ وہ ریاست میں مذہبی مقامات اور مندروں کے ارد گرد بنیادی ڈھانچے اور نقل و حمل کی ترقی کے لیے دس سالوں میں 12,000 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔ بی جے پی نے ہیم اسٹارٹ اپ اسکیم کے ایک حصے کے طور پر 900 کروڑ روپے کے فنڈ اور ریاست میں 8 لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

نڈا نے کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو ہماچل پردیش میں پانچ نئے میڈیکل کالج بنائے جائیں گے۔ ہر اسمبلی حلقہ میں موبائل کلینک کی تعداد کو دوگنا کر دیا جائے گا تاکہ دور دراز علاقوں کے لوگ صحت سے متعلق فوائد حاصل کر سکیں۔

بی جے پی نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں سیب کے کاشتکاروں کے لیے گڈز اینڈ سروسز ٹیکس 12 فیصد تک محدود رہے گا۔

دریں اثنا کانگریس پارٹی نے ہفتہ کو 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے اور ہماچل پردیش کے ہر حلقے کے لیے 10 کروڑ روپے کا اسٹارٹ اپ فنڈ مختص کرنے کا وعدہ کیا۔

کانگریس نے پرانی پنشن اسکیم کو بحال کرنے، پانچ لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے، ریاست میں خواتین کو 1500 روپے ماہانہ الاؤنس دینے، موبائل کلینک چلانے اور 2 روپے فی کلو گرام کے حساب سے گائے کے گوبر کیک خریدنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔