متحدہ محاذ بنانے کا اپوزیشن کا منصوبہ بی جے پی کو پریشان کر رہا ہے: ملکارجن کھڑگے
نئی دہلی، جولائی 17: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے پیر کو کہا کہ اپوزیشن کا متحدہ محاذ قائم کرنے کا منصوبہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو جھنجھوڑ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی تعداد ظاہر کرنے کے لیے ’’بکھری ہوئی پارٹیوں‘‘ کو ایک ساتھ لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کھڑگے 18 جولائی کو دہلی میں ہونے والی بی جے پی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد کی میٹنگ کا حوالہ دے رہے تھے۔
کھڑگے نے پوچھا ’’وزیراعظم [نریندر مودی] نے راجیہ سبھا میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میں اکیلا پورے اپوزیشن کے لیے کافی ہوں‘۔ پھر وہ 30 پارٹیوں کو اکٹھا کیوں کر رہے ہیں؟ یہ 30 پارٹیاں کون ہیں، ان کے نام کیا ہیں، کیا یہ سب الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہیں؟‘‘
کھڑگے کے تبصرے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے مشترکہ حکمت عملی کی منصوبہ بندی کے لیے بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کی دوسری میٹنگ سے چند گھنٹے پہلے آئے۔
اس دو روزہ اجلاس میں اپوزیشن کی 24 جماعتوں کی شرکت کا امکان ہے، جس میں نشستوں کی تقسیم اور جماعتوں کے درمیان رابطوں کے ساتھ ساتھ تعاون سے متعلق امور پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
16 جماعتوں کے اپوزیشن لیڈروں کی پہلی میٹنگ جون میں پٹنہ میں ہوئی تھی۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے کہا کہ اس کے سربراہ شرد پوار اور ورکنگ صدر سپریہ سولے پیر کو شروع ہونے والے مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے پیش نظر دوسرے دن میٹنگ میں شرکت کریں گی۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ ہندوستانی سیاست میں گیم چینجر ثابت ہوگی۔
وینوگوپال نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں جمہوریت کے تحفظ، آئینی حقوق اور اداروں کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مشترکہ مقصد سے متحد ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’’یہ سب بی جے پی حکومت کے حملوں کی زد میں ہیں۔ وہ اپوزیشن کی آواز کو خاموش کرنا چاہتے ہیں۔ وہ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن جیسی ایجنسیوں کا استعمال کر رہے ہیں۔‘‘