این آر سی کی ملک گیر مشق پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا: مرکزی حکومت
نئی دہلی، فروری 3: وزارت داخلہ نے منگل کے روز ایک پارلیمانی پینل کو بتایا کہ اس نے این آر سی پر ملک گیر عمل درآمد سے متعلق ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ این آر سی غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت کی ایک مشق ہے۔
وزارت داخلہ نے کانگریس لیڈر آنند شرما کی سربراہی میں پارلیمنٹری اسٹینڈنگ کمیٹی برائے داخلہ امور کو بتایا ’’حکومت کی طرف سے یہ بات بار بار مختلف سطح پر واضح کی گئی ہے کہ اب تک این آر سی کی ملک گیر مشق کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔‘‘
یہ جواب ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مرکزی حکومت نے لوک سبھا کو بتایا کہ سی اے اے کے قواعد و ضوابط مکمل کرنے کے لیے حکومت کو مزید وقت مل گیا ہے اور اس کی مدت میں 9 اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔ اس ایکٹ کو 12 دسمبر 2019 کو منظور کیا گیا تھا۔
2019 میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ این آر سی کے ساتھ ہی سی اے اے پر عمل ہوگا۔
واضح رہے کہ سی اے اے بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والی چھ اقلیتی مذہبی جماعتوں کے مہاجرین کو اس شرط پر شہریت فراہم کرتا ہے کہ وہ چھ سال سے ہندوستان میں مقیم ہوں۔ اس قانون پر مسلمانوں کو نظر انداز کرنے اور مذہبی بنیاد پر شہریت دینے کی وجہ سے ملک گیر احتجاج نے جنم لیا تھا۔
اگست 2019 میں آسام میں این آر سی کی مشق کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں 19 لاکھ افراد کا نام اس فہرست سے خارج کردیا گیا تھا۔ ناقدین کو خوف ہے کہ جب سی اے اے اے این آر سی کے ساتھ مل کر بہت سے مسلمانوں کی شہریت مشکوک کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔