مسلمانوں کو بدنام کرنے والے بجرنگ دل کارکن خود گئو ہتھیارے

جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ جیل میں۔اتراکھنڈ میں یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کی زور و شور سے تیاریاں

عرفان الٰہی ندوی

شمال کا حال
شمال میں موسم ربیع کی بارش کے ساتھ آسمان صاف ہو گیا ہے۔ کہر کی دھند کے ساتھ سیاسی مطلع بھی واضح ہونے لگا ہے۔ بہار کے بعد جھارکھنڈ میں بھی انڈیا گٹھ بندھن کو زور کا جھٹکا دھیرے سے لگا ہے۔ جھارکھنڈ میں جے ایم ایم-کانگریس اتحاد کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین راتوں رات جیل بھیج دیے گئے تاہم، چمپائی سورین دوبارہ اتحادی سرکار بنانے میں کامیاب رہے۔ راہل گاندھی بھی اپنی نیائے یاترا لے کر بہار اور بنگال کے بعد جھارکھنڈ پہنچ گئے ہیں۔ ان کی یاترا میں نوجوانوں کی شرکت تو دکھائی دے رہی ہے لیکن سیاسی طور پر کوئی اثر دکھانے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ ممتا دیدی کی تلخی ابھی بھی برقرار ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ کانگریس ائندہ عام انتخابات میں 40 سیٹیں بھی جیت لے تو بڑی بات ہوگی۔ انہوں نے کانگریس کو وارانسی میں مودی کو ہرانے کا چیلنج بھی دے دیا ہے۔
ادھر یو پی میں رام مندر کے بعد گیان واپی مسجد کا معاملہ گرم ہو گیا ہے۔ وارانسی کے ضلع جج نے ریٹائر ہونے سے عین قبل ہندو فریق کو مسجد کے تہ خانے میں پوجا پاٹھ کی اجازت دے دی۔ ضلع انتظامیہ تو جیسے اس فیصلے کا منتظر ہی بیٹھا تھا، اس نے ایک ہفتے کی مہلت کا بھی انتظار نہیں کیا اور فیصلے کی رات میں ہی پوجا پاٹھ شروع کروا دی۔ انجمن انتظامیہ کمیٹی نے الٰہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے لیکن عدالت عالیہ نے فی الحال فیصلے پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ وارانسی کے مقامی لوگوں نے گیان واپی مسجد میں سنگیھوں کے سائے میں بڑی تعداد میں نماز جمعہ ادا کر کے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ مسلم علاقے میں کاروبار اور دکانیں بھی بند رہیں۔ مسلم قیادت نے ملی تنظیموں کی مشترکہ پریس کانفرنس میں اس فیصلے کے خلاف پرزور احتجاج درج کرایا۔ مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بورڈ نے تہ خانے میں پوجا پاٹھ جلد شروع کرانے میں جلد بازی کا بھی الزام لگایا ہے۔
دارالحکومت دہلی میں ڈی ڈی اے نے مہرولی کے علاقے کی ایک 600 سالہ قدیم مسجد کو غیر قانونی بتاتے ہوئے منہدم کر دیا۔ مسجد کے امام ذاکر حسین کا کہنا ہے کہ ڈی ڈی اے حکام نے بغیر پیشگی اطلاع کے اخون جی مسجد کو شہید کر دیا۔ مسجد سے متصل مدرسے پر بھی بلڈوزر چلا دیا گیا۔ لگتا ہے کہ بلڈوزر بابا کا اثر دہلی تک پہنچ چکا ہے۔
اتراکھنڈ کی بی جے پی سرکار بھی کسی سے پیچھے کیوں رہے، چنانچہ ریاست کی دھامی سرکار نے یکساں سیول کوڈ کا ڈرافٹ تیار کروا لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا ہے کہ بل کو ریاستی اسمبلی سے منظور کروا کے جلد ہی لاگو کر دیا جائے گا۔ اس طرح اتراکھنڈ پورے ملک میں یکساں سیول کوڈ نافذ کرنے والی پہلی ریاست بن جائے گی۔ ذرائع کے مطابق بل کا پہلا اثر ان مردوں پر پڑے گا جو چار شادیاں رچانے کا خواب آنکھوں میں سجائے بیٹھے ہیں۔ شادی کے رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا جاسکتا ہے، یعنی نکاح کے بعد مسلمانوں کو بھی رجسٹریشن کرانا ہوگا۔ البتہ لیو ان ریلیشن شپ کو قانونی طور پر منظوری مل جائے گی۔ بل کی باقی تفصیلات تو اسمبلی ہاؤس میں بحث کے بعد ہی معلوم ہوں گی لیکن اقلیتوں کے حقوق کا کیا ہوگا یہ سوال باقی ہے۔
ادھر یو پی میں بلڈوزر بابا کا راج آنے کے بعد مسلمانوں نے گئو کشی ترک کر دی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ رام راج میں بیچاری گئو ماتا کے فرزند ہی اس کے دشمن جاں بنے ہوئے ہیں۔ بریلی میں کرنی سینا کے کارکنوں کی گرفتاری کے بعد بجرنگ دل کے کارکن گئو کشی کے الزام میں پکڑے گئے۔ مراد آباد پولیس سے جو اطلاعات ملی ہیں وہ کافی چونکانے والی ہیں۔ پولیس نے گاؤکشی کی ایک ایسے گروہ کا بھانڈا پھوڑا ہے جس کا سرغنہ بجرنگ دل کا ضلع پرمکھ سُمیت عرف مونو بشنوئی بجرنگی ہے۔ پولیس نے اس کے ساتھ رمن اور راجیو چودھری کو بھی گرفتار کیا ہے۔ اس گروہ نے 15 دنوں میں دو جگہ گئو کشی کرائی اور تھانے دار کو ہٹوانے کے لیے فرضی ثبوت پلانٹ کرائے۔ تاہم پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے پورے گروہ کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔
تو صاحبو! یہ تھا شمال کا حال۔ آئندہ ہفتے پھر ملیں گے کچھ نئے اور دلچسپ حال احوال کے ساتھ۔ تب تک کے لیے اللہ اللہ خیر صلا۔
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 11 فروری تا 17 فروری 2024