مدھیہ پردیش: عصمت دری کی شکار نوعمر لڑکی کو ملزم کے ساتھ باندھ کر گاؤں میں گھمایا گیا اور مارا پیٹا گیا، چھ افراد گرفتار
نئی دہلی، مارچ 30: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق مدھیہ پردیش پولیس نے علی راجپور ضلع میں چھ افراد کو اس وقت گرفتار کیا جب گاؤں والوں نے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی شکار ایک 16 سالہ بچی کو اس شخص کے ساتھ پریڈ کروائی جس پر زیادتی کا الزام ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں عصمت دری کا ملزم اور اس واقعے میں ملوث پانچ دیگر افراد شامل ہیں۔
یہ معاملہ اتوار کے روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کے بعد سامنے آیا، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شکایت کنندہ اور ملزم، دونوں کو رسیوں سے باندھا گیا تھا اور ان کے گرد گھومتے ہوئے کچھ مردوں کے ساتھ انھیں پریڈ کرائی گئی تھی۔ اسے این ڈی ٹی وی نے رپورٹ کیا۔ نیوز چینل کے مطابق دونوں کو پریڈ کروانے سے پہلے پیٹا گیا اور لوگوں نے ’’بھارت ماتا کی جے‘‘ کا نعرہ بھی لگایا۔
پولیس کے سب ڈویژنل افسر دلیپ سنگھ بلوال نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اتوار کے روز لڑکی کی شکایت کی بنیاد پر دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس نے بچی کو اس وقت بچایا جب اسے پریڈ کرائی جارہی تھی۔
بلوال نے کہا ’’ایک مقدمہ 21 سالہ شخص کے خلاف درج کیا گیا جس پر عصمت دری کا الزام ہے۔ ایک اور ایف آئی آر اس لڑکی کے لواحقین اور دیہاتیوں کے خلاف گاؤں میں پیریڈ کرنے اور اسے پیٹنے کے الزام میں درج کی گئی ہے۔‘‘
پی ٹی آئی کے مطابق عصمت دری کے ملزم پر تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے ساتھ ساتھ پوکسو ایکٹ کی دفعات کے تحت بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
دریں اثنا اہل خانہ اور دیہاتیوں پر تعزیرات ہند کی مختلف شقوں کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جن میں 294 (عوامی مقامات پر فحاشی کا ارتکاب)، 355 (کسی شخص کی بے عزتی کرنے کے ارادے سے حملہ یا مجرمانہ طاقت کا استعمال) اور دیگر متعلقہ دفعات شامل ہیں۔