مدھیہ پردیش: بھنڈ ضلع میں دو دلتوں کا سر مونڈ کر انھیں گاؤں بھر میں گھمایا گیا

نئی دہلی، اکتوبر 19: پی ٹی آئی نے منگل کو اطلاع دی کہ مدھیہ پردیش کے بھنڈ ضلع کے ایک گاؤں میں درج فہرست ذات برادری سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو مبینہ طور پر جوتوں کا ہار پہنا کر پریڈ کرائی گئی۔

یہ واقعہ پیر کو ڈبوہا گاؤں میں پیش آیا جو بھنڈ دیہات پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

اے این آئی کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ شیلیندر سنگھ چوہان نے بتایا کہ ڈیڑھ ماہ قبل گاؤں کے تین باشندوں رامویر شاکیا، سنتوش شاکیا اور دھرمیندر شاکیا اور دلیپ شرما نامی ایک شخص کے درمیان تنازعہ ہوا تھا۔ جھڑپ کے دوران شرما کے سر میں چوٹیں آئیں۔ رامویر، سنتوش اور دھرمیندر بعد میں مبینہ طور پر گاؤں سے فرار ہو گئے۔

پولس نے کہا کہ حال ہی میں شاکیہ برادری کے ہریرام نامی شخص نے تینوں افراد کی جانب سے گاؤں کے حکام کو تنازعہ حل کرنے کی تجویز دی۔ اس کے بعد گاؤں میں مبینہ طور پر پنچایت کا انعقاد کیا گیا۔ اس نے تینوں افراد کو حکم دیا کہ وہ شرما کے علاج کے اخراجات کے لیے 1.5 لاکھ روپے ادا کریں۔

اس کے بعد سنتوش اور دھرمیندر کا سر چھیلا گیا اور ان کے گلے میں جوتوں کے ہار ڈال کر گاؤں میں پریڈ کروائی گئی۔

پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت حملہ، مجرمانہ دھمکی، عوامی مقام پر فحش فعل اور غیر قانونی قید کے ساتھ ساتھ درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

پولیس نے دلیپ شرما اور ان کے والد کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔