لوک سبھا نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دینے والا بل پاس کیا، کیجریوال نے اسے دہلی کے لوگوں کی ’’توہین‘‘ قرار دیا
نئی دہلی، مارچ 23: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت کو ایک دھچکا لگاتے ہوئے، لوک سبھا نے نریندر مودی حکومت کی حمایت میں ایک نیا بل منظور کیا، جو لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دیتا ہے۔
قومی دارالحکومت علاقہ دہلی ترمیمی بل 2021 کو پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران ایوان زیریں میں منظور کیا گیا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق مرکز نے کہا کہ اس بل کو دارالحکومت کے امور چلانے میں ابہام کو ختم کرنے کے لیے پیش کیا گیا تھا اور سب سے اپیل ہے کہ وہ اسے ’’سیاسی اقدام‘‘ نہ کہیں۔
مجوزہ قانون منتخبہ اسمبلی کے مقابلے مرکز کے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات میں نمایاں اضافہ کرے گا۔ دوسری چیزوں کے علاوہ اس بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ اس قانون میں ’’حکومت‘‘ کی اصطلاح سے مراد لیفٹیننٹ گورنر ہے نہ کہ منتخبہ قیادت۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اس بل کی منظوری کو قومی دارالحکومت کے لوگوں کی ’’توہین‘‘ قرار دیا۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’بل مؤثر طریقے سے ان لوگوں سے اختیارات چھین لیتا ہے جن کو لوگوں نے ووٹ دیا تھا اور شکست خوردہ افراد کو دہلی چلانے کے اختیارات دیے گئے ہیں۔ بی جے پی نے لوگوں کو دھوکہ دیا۔‘‘
پیر کو ایوان میں تبادلہ خیال کے دوران کانگریس لیڈر منیش تیوری نے کہا کہ یہ بل غیر آئینی ہے کیوں کہ اس سے شہری حکومت کے کچھ حقوق چھین لیے گئے، جو آئینی ترمیم کے تحت دیے گئے تھے۔ تیواری کا مؤقف تھا کہ یہ نئی قانون سازی شہری حکومت کو قانون ساز اسمبلی کے فیصلوں پر عمل درآمد سے روکنے کی کوشش کرتی ہے۔
وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی لیڈر میناکشی لیکھی نے کہا کہ یہ بل کانگریس اور حکمران عام آدمی پارٹی کے ہاتھوں ہوئی دہلی کی مبینہ بدانتظامی کو دور کرنا چاہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئین وفاقی نہیں بلکہ فطرت کے لحاظ سے نیم وفاقی تھا، جہاں مرکز کی بات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔