شرد پوار نے وزیر اعظم مودی کو خط لکھ کر لکشدیپ ایڈمنسٹریٹر کے فیصلوں کو غیرضروری اور نامعقول قرار دیا، نئے ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کا کیا مطالبہ
نئی دہلی، مئی 27: پی ٹی آئی کے مطابق نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے بدھ کے روز کہا کہ مرکزی خطے لکشدیپ کے منتظم کے حالیہ فیصلوں سے جزیرے کا روایتی ذریعۂ معاش اور منفرد ثقافت تباہ ہو جائے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں پوار نے کہا کہ ایڈمنسٹریٹر کے فیصلے ’’غیرضروری اور نامعقول‘‘ ہیں۔
لکشدیپ کے منتظم پرفل کھوڈا پٹیل پر پوار کی تنقید اپوزیشن جماعتوں کے ذریعہ انھیں عہدے سے ہٹانے کے مطالبہ کے مطابق ہے، جس میں اپوزیشن نے پٹیل پر مقامی لوگوں کو ہراساں کرنے اور جزیرے کے ورثہ کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
اپوزیشن رہنماؤں نے الزام لگایا ہے کہ گجرات کے وزیر داخلہ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے پٹیل لکشدیپ کی بڑی مسلم آبادی کو نشانہ بنانے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیاسی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔
پٹیل نے اپنے دور حکومت کے پہلے پانچ مہینوں میں متعدد ضوابط کو متعارف کرایا ہے جس سے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر ہلچل پیدا ہوئی ہے۔ ان میں مجوزہ گائے ذبیحہ پر پابندی، یونین ٹیریٹریری میں ایک حراستی قانون اور زمین کی ترقی کے ضوابط میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی تجویز شامل ہیں۔
اپنے خط میں پوار نے مطالبہ کیا ہے کہ لکشدیپ انتظامیہ کے ذریعے جو احکامات اور فیصلے کیے گئے ہیں ان کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائے اور ان کو واپس لینے کے لیے ضروری ہدایات منظور کی جائیں۔
پوار نے ایک نئے ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کا بھی مطالبہ کیا جو ’’لوگوں کے منتخب نمائندوں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہو اور مقامی لوگوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر رکھتا ہو۔‘‘
حزب اختلاف کے علاوہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی لکشدیپ یونٹ کے جنرل سکریٹری ایچ کے محمد قاسم نے بھی پٹیل کے فیصلوں پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔ مودی کو لکھے گئے خط میں قاسم نے کہا کہ پٹیل کے نئے قواعد و ضوابط کی وجہ سے بی جے پی پارٹی کے لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کو ٹھیس پہنچتی ہے۔ بدھ کے روز لکشدیپ میں بی جے پی کے یوتھ ونگ کے آٹھ ممبروں نے بھی پٹیل کے ’’غیر جمہوری اقدامات‘‘ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔