وژن 2026: سوسائٹی فار برائٹ فیوچر (ایس بی ایف) گذشتہ ایک ماہ سے 14 ریاستوں میں 50 سے زیادہ مقامت پر کووڈ 19 ہیلپ ڈیسک قائم کرکے عوام کی خدمت میں مصروف

نئی دہلی، مئی 27: سماجی تنظیم ایس بی ایف نے وژن 2026 کے تحت دہلی، آسام، بہار، چھتیس گڑھ، اترپردیش، ہریانہ اور مغربی بنگال میں 50 سے زیادہ کووڈ -19 ہیلپ ڈیسک قائم کیے ہیں۔  20؍اپریل 2021 سے ایس بی ایف  کووڈ 19- ہیلپ ڈیسک چلارہا ہے، اور ملک بھر میں ان امدادی کاموں  میں 500 کے قریب والنٹیرز سرگرمی سے حصہ لے رہے ہیں۔ ہیلپ ڈیسک کا مقصد زندگی کو منجمد کردینے والے کورونا وائرس  کے تعلق سے لوگوں کو بیدار کرنا ، انھیں  یہ معلومات فراہم کرنا کہ وہ ضرورت پڑنے پر آکسیجن کہاں سے حاصل کریں، اسپتالوں میں بستروں کی دستیابی، کووڈ ٹیسٹ اور دواؤں کے بارے میں معلومات فراہم کرناہے۔ ایس بی ایف نے اب تک 119681 افراد کو فائدہ پہنچایا ہے۔

سوسائٹی فار برائٹ فیوچر (ایس بی ایف)کے قومی کوآرڈنیٹر جناب عرفان احمد نے بتایا کہ ’’ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کے ایک ماہ کے اندر اندر ایس بی ایف  انسانیت کی خدمت اور لوگوں کی بروقت مدد کرنے میں کامیاب رہا۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ سوسائٹی فار برائٹ فیوچر دیگر ریاستوں میں بھی امدادی مراکز قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے تاکہ ہم کووڈ-19 کو شکست دے سکیں۔

عرفان احمد نے بتایا کہ ’’سوسائٹی فار برائٹ فیوچر اتنی صلاحیت پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ فوری ضرورت پیش آنے پر بروقت کام آسکے۔ ماضی میں ایس بی ایف نے بہار، آسام، آندھرا پردیش، دہلی اور اترپردیش میں ابتدائی طبی سہولیات کی فراہمی،پناہ گاہ، کمبل، پانی، خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ فراہم کرکے قدرتی آفات کے نپٹنے کا فوری اہتمام کیا ہے۔‘‘

تنظیم کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ’’ایس بی ایف کے ایمرجنسی اور راحت رسانی کے پروگرام میں ہنگامی صورت حال کے دوران خوراک، پانی، کپڑے، رہائش اور طبی امداد جیسی بنیادی ضرورت کی اشیاء کی فراہمی شامل ہے۔ اس کی جانب سےوالنٹیرز اور عام لوگوں کے لیے مختلف تربیتی پروگراموں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ انھیں آفات کا سامنا کرنے اور ان سے نمٹنے کے لیے تیار کیا جاسکے۔ایس بی ایف کا اولین مقصد ہنگامی حالات سے نمٹنااور بازآبادکاری ہے۔‘‘

بی ایس ایف کے والنٹیر کوآرڈنیٹرجناب عامر جمال نے کہا کہ ’’چوں کہ کورونا وائرس  کیسوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے اسپتالوں میں بستر اور آکسیجن سلنڈر کی قلت ہو رہی تھی اور بہت سے لوگ پہلے ہی اپنے افرادخانہ نیز اپنے پیاروں کو کھو بیٹھےتھے، اس لیےایسے وقت میں ہمارے لیے یہ ضروری تھا کہ ہم آگے آئیں اور ضرورت مندوں  کی مدد کے لیے ابتدائی اقدامات کریں۔‘‘

انھوں نے بتایا کہ ’’ایس بی ایف کی  اس حقیر  سی کوشش سے اب تک 119681 افراد کو فائدہ پہنچا ہے۔‘‘

ایس بی ایف کے امدادی مراکز  میں جوسہولیات دستیاب ہیں ان میں سماج کو بیدارکرنا، بستر وں کی دستیابی،آکسیجن سلینڈروں کی ریفلنگ اور پلازمہ کی فراہمی،ماسک اور سینی ٹائزر کی تقسیم،امدادی مراکز میں تھرمامیٹرآکسیمیٹر،یومیہ مزدوروں  کے لیےراشن کٹ کی تقسیم وغیرہ شامل ہیں۔کورونا وائرس کی اس دوسری لہر میں ایس بی ایف  متحد ہوکر انسانیت کو بچانے کے لیے رضاکارانہ طور پر آگے آیا۔ ایس بی ایف دیگر ریاستوں میں بھی امدادی مراکز قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔