کوکی ایم ایل ایز نے منی پور کے وزیر اعلیٰ کے اس دعوے کی تردید کی کہ وہ ان کے ساتھ رابطے میں ہیں

نئی دہلی، اگست 25: منی پور کے تمام 10 کوکی ایم ایل ایز، بشمول حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے آٹھ، نے جمعہ کو وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے اس دعوے کی تردید کی کہ وہ ان کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

ایم ایل ایز نے ایک بیان میں کہا ’’اس سیاسی طور پر نازک موڑ پر ہمارا وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ سے بات چیت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ کوکی-زومی-ہمار ایم ایل ایز کے ساتھ بات چیت کرنے کا ان کا دعویٰ کوکی-زومی-ہمار ایم ایل ایز اور ان کے لوگوں کے درمیان بد اعتمادی اور انتشار کے بیج بونے کی چال ہو سکتا ہے۔‘‘

شمال مشرقی ریاست میں 3 مئی کو کوکی اور میتی کمیونٹیز کے درمیان جھڑپوں کے بعد سے کم از کم 190 افراد ہلاک اور تقریباً 60,000 اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ریاست میں عصمت دری اور قتل کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور ہجوم نے پولیس کو بھی لوٹ لیا ہے۔ مرکزی سیکورٹی فورسز کی بھاری موجودگی کے باوجود اسلحہ خانے اور کئی گھروں کو آگ لگا دی ہے۔

منی پور میں کئی اپوزیشن لیڈروں اور بی جے پی ایم ایل ایز نے تشدد پر قابو پانے میں ناکامی پر این بیرن سنگھ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، جو میتی کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔

جمعرات کو سنگھ نے دی ہندو کو بتایا کہ وہ کوکی-زومی برادری کے قانون سازوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور 29 اگست کو ہونے والے اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے انھیں مناسب سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ’’[کوکی] ایم ایل اے اور وزیر، ہم پرانے دوست ہیں، میں ان سے بات کر رہا ہوں، میں نے ان سے کہا ہے کہ ہم الگ نہیں ہو سکتے۔ ہم ان تمام برسوں میں ساتھ رہے ہیں اور مستقبل میں بھی ساتھ رہیں گے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ حکام کوکی ایم ایل ایز کو میتی کے زیر اثر وادی امپھال میں اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے مناسب سیکورٹی فراہم کریں گے۔ ایم ایل ایز نے پہلے سیکورٹی خدشات کے پیش نظر اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

جمعہ کو جاری کردہ بیان میں ایم ایل ایز نے نوٹ کیا کہ بی جے پی کے کوکی ایم ایل اے اور قبائلی امور پر سنگھ کے مشیر ونگزاگین والٹے کو 4 مئی کو امپھال میں مارا پیٹا گیا اور ’’میتی انتہا پسندوں نے انھیں مرنے کے لیے چھوڑ دیا۔‘‘

ایم ایل ایز نے روشنی ڈالی کہ اس معاملے میں ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

بیان پر دستخط کرنے والوں میں سے ایک نیمچا کپگن نے الگ سے اسمبلی کے اسپیکر کو خط لکھا کہ وہ اگلے ہفتے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتیں۔

بی جے پی ایم ایل اے نے ایک خط میں کہا ’’میں نے سیکورٹی پیشہ ور افراد سے مشورہ کیا ہے جو سختی سے مشورہ دیتے ہیں کہ میں احتیاط برتوں اور امپھال میں امن و امان کی خراب صورت حال کی وجہ سے اجلاس میں شرکت سے گریز کروں‘‘۔