کرناٹک: حجاب نہ اتارنے کے سبب مبینہ طور پر 58 طالبات کو کالج سے معطل کر دیا گیا
نئی دہلی، فروری 20: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق کرناٹک کے شیوموگا ضلع میں ایک پری یونیورسٹی گورنمنٹ کالج سے کل 58 طالبات کو مبینہ طور پر حجاب اتارنے سے انکار کرنے اور ادارے کی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرنے کی بنیاد پر معطل کر دیا گیا ہے۔
ایک طالبہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جمعہ کو لڑکیوں کو مبینہ طور پر کہا گیا تھا کہ وہ کالج نہ آئیں۔ اگلے دن طالبات نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور حجاب پہننے کے اپنے حق کا مطالبہ کیا۔
ایک طالبہ نے کہا ’’ہم یہاں آئے تھے لیکن پرنسپل نے ہمیں بتایا کہ ہم سب کو معطل کر دیا گیا ہے اور ہمیں کالج آنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ یہاں تک کہ پولیس نے ہمیں کالج نہ آنے کو کہا لیکن ہم یہاں آئے۔‘‘
کالج کے پرنسپل نے دعویٰ کیا کہ لڑکیوں کو تعلیمی ادارے کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر معطل کیا گیا ہے۔
تاہم شیوموگا کے ڈپٹی کمشنر سیلوامانی آر نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ پرنسپل صرف طالبات کو دھمکی دی رہے تھے لیکن ایسا کوئی آفیشیل حکم جاری نہیں کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا ’’طالبات بے قابو ہو رہی تھیں۔ ہم نے انھیں باہر انتظار کرنے کو کہا۔ لیکن وہ احتجاج کے لیے اندر آ رہی تھیں۔ اس وقت اس نے [پرنسپل نے] ایسا زبانی کہا، لیکن معطلی کے کوئی احکامات جاری نہیں کیے گئے۔‘‘
دی کوئنٹ کے مطابق اسکول کے حکام نے معطلی کے احکامات جاری کرنے سے انکار کیا ہے۔
واضح رہے کہ کرناٹک میں طالبات گزشتہ ماہ سے حجاب پہننے کے اپنے حق کے لیے احتجاج کر رہی ہیں۔
10 فروری کو اس معاملے میں تین ججوں کی بنچ نے کرناٹک میں طالبات کو اگلے حکم تک اسکولوں اور کالجوں میں ’’مذہبی لباس‘‘ پہننے سے روک دیا تھا۔
عدالت کے حکم کے بعد کرناٹک کے کئی اسکولوں نے طالبات کو حجاب پہن کر کلاس میں جانے سے روک دیا ہے۔