لبنان پر اسرائیل کے میزائل حملے میں ایک صحافی ہلاک، چھ دیگر زخمی

نئی دہلی، اکتوبر 14: خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ جمعہ کو جنوبی لبنان میں اسرائیل کی سمت سے میزائل حملے میں رائٹرز کا ایک ویڈیو صحافی ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔

صحافیوں کا گروپ، بشمول الجزیرہ اور اے ایف پی، اسرائیل کی سرحد کے قریب الما الشعب کے قریب کام کر رہا تھا، جہاں اسرائیلی فوج اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ سرحدی جھڑپوں میں فائرنگ کا تبادلہ کر رہے ہیں۔

یہ ہلاکتیں 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر سرحد پار سے کیے گئے ایک غیر معمولی حملے کے بعد ہوئی ہیں، جس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر فضائی حملے کیے تھے۔ تب سے اب تک اس تنازعے میں 3200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

جمعہ کو لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی اور حزب اللہ کے ایک قانون ساز نے عصام عبداللہ نامی صحافی کی موت کی ذمہ دار اسرائیل پر عائد کی۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے ایلچی گیلاد اردان نے کہا کہ ان کا ملک اس واقعے کی تحقیقات کرے گا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے ایک بیان میں کہا کہ صحافی عبداللہ اس وقت مارا گیا جب وہ براڈکاسٹروں کو لائیو ویڈیو سگنل فراہم کر رہا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ کیمرے سے ایک پہاڑی کی طرف اشارہ کیا گیا تھا جب ایک زوردار دھماکہ ہوا اور اس نے فضا کو دھوئیں سے بھر دیا اور چیخیں سنائی دیں۔

رائٹرز نے کہا کہ ’’ہمیں یہ جان کر بہت دکھ ہوا ہے کہ ہمارے ویڈیو گرافر عصام عبداللہ کو قتل کر دیا گیا ہے۔ ہم فوری طور پر مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں، خطے میں حکام کے ساتھ کام کر رہے ہیں، اور عصام کے خاندان اور ساتھیوں کی مدد کر رہے ہیں۔‘‘

دریں اثنا اسرائیل میں موجود 235 ہندوستانیوں کا دوسرا بیچ ہفتہ کو ایک خصوصی پرواز سے نئی دہلی واپس آیا۔ ایک دن پہلے 212 شہریوں کو ہندوستانی حکومت کی طرف سے ’’آپریشن اجے‘‘ کے تحت شروع کی گئی خصوصی پرواز میں واپس لایا گیا تھا۔

وزارت نے جمعرات کو کہا تھا کہ تقریباً 18,000 ہندوستانی اسرائیل میں ہیں۔