ڈبلیو ایچ او نے اسرائیل  کی جانب سے  غزہ سے انخلاء کے حکم کو فوری طور پر واپس لینے کی  اپیل کی

جنیوا ،14 اکتوبر :۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے جمعہ کی شام اسرائیلی حکومت سے "صحت کے تحفظ اور مصائب کو کم کرنے کے لیے غزہ سے انخلاء کے حکم کو فوری طور پر واپس لینے کے لیے” فوری اپیل کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  ڈبلیو ایچ او  اسرائیل سے اپیل کرتا ہے کہ وہ وادی غزہ کے شمال میں رہنے والے 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے انخلاء کے احکامات کو فوری طور پر منسوخ کرے۔

ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ” مریضوں، صحت کے کارکنوں اور دیگر عام شہریوں کے لیے جو پیچھے رہ گئے یا عوامی تحریک میں پھنس گئے ان کے لئے بڑے پیمانے پر انخلا تباہ کن ثابت ہوگا، جاری فضائی حملوں اور بند سرحدوں کے باعث شہریوں کے پاس جانے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ جمعہ کی صبح اسرائیل نے جنگ زدہ غزہ کے 12 لاکھ افراد کو شمالی سمت سے جنوب کی طرف نقل مکانی کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا۔ غزہ کی تقریباً نصف آبادی کی عمر 18 سال سے کم ہے۔

فلسطینی وزارت صحت نے ڈبلیو ایچ او کو بتایا ہے کہ اسپتال کے کمزور مریضوں کو ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالے بغیر وہاں سے نکالنا ناممکن ہے۔

دریں اثنا سعودی عرب نے اسرائیل کے ذریعہ غزہ سے انخلا کے احکامات کو مسترد کر دیا ہے ۔سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی دفتر خارجہ نے جمعے کو بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ شہریوں کے خلاف ہر طرح کے عسکری تشدد کو بند کرانے، انسانی المیہ وقوع پذیر ہونے سے روکنے اور غزہ کے باشندوں کو ادویہ اور امدادی سامان فراہم کرنے کے لیے فوری اقدام کرے‘۔

اس سے غزہ کو درپیش المیہ اور بحران زیادہ گہرا اور دھماکہ خیز ہو جائے گا‘۔بیان میں کہا گیا کہ ’سعودی عرب کا مطالبہ ہےغزہ کی ناکہ بندی ختم کی جائے، زخمی شہریوں کو وہاں سے نکالا جائے۔بین الاقوامی انسانی قانون، عالمی روایات اور ضوابط کی پابندی کی جائے‘۔