اسرائیل گولان پہاڑیوں کو اپنے قبضے سے آزاد کرے: اقوام متحدہ
نئی دہلی، دسمبر 1: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے سلامتی کونسل کی 1981 کی قرارداد 497 کی تعمیل نہیں کی ہے، اس لیے کونسل اسرائیل سے مقبوضہ شام کی گولان کی پہاڑیوں پر اپنے قوانین، دائرہ اختیار اور انتظامیہ کو قبضے والی شامی گولان ہائٹس میں نافذ کرنے کے اپنے فیصلے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
جنرل اسمبلی کی قرارداد کے حق میں 92، مخالفت میں نو ووٹ ڈالے گئے۔
سلامتی کونسل نے اپنی قرارداد 497 میں اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شامی گولان کی پہاڑیوں کو اپنی سرزمین میں شامل کرنے کا فیصلہ واپس لے۔
یہ قرارداد ایک بار پھر اس بات کا تعین کرتی ہے کہ گولان کی پہاڑیوں پر مسلسل قبضہ اور اس کا اصل حصول خطے میں ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا امن کے حصول میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے اسرائیل سے گولان کی پہاڑیوں پر قبضے کا فیصلہ واپس لینے کی بات کہی۔
قرارداد میں تمام متعلقہ فریقوں اور پوری عالمی برادری سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ امن عمل کی بحالی اور اس کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری کوششیں کریں۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ میں شام سے گولان کی پہاڑیوں کے کچھ حصوں کو اپنے قبضے میں لیکر 1981 میں اس علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔ انضمام کے فوراً بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد 497 منظور کی تھی۔