دہشت گردی کے مقدمے میں عمران خان کی عبوری ضمانت منظور

نئی دہلی، اگست 25: اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج زیبا چوہدری اور اسلام آباد پولیس کے سربراہ کو دھمکیاں دینے کے الزام میں درج دہشت گردی کے مقدمے میں عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔

عدالت کے حکم کی روشنی میں عمران خان کو یکم ستمبر تک گرفتار نہیں کیا جا سکے گا۔ عبوری ضمانت ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پیش کرنے کے بعد منظور کی گئی۔

خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان ایک جلسے میں خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے مقدمے میں ضمانت کے لیے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں جمعرات کی صبح ذاتی طور پر پیش ہوئے۔

عمران خان سخت سکیورٹی میں بنی گالہ سے عدالت پہنچے تھے۔ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج راجا جواد عباس نے عمران خان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمے کی سماعت کی، جب کہ ان کے وکیل فیصل چوہدری اور علی بخاری کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

عمران خان کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیشی سے قبل تحریکِ انصاف کے کارکن اپنے قائد سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عدالت کے باہر بڑی تعداد میں موجود تھے۔

عمران خان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی سے قبل حکام نے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف کی سڑکوں کو بند کر دیا تھا۔

چیئرمین تحریکِ انصاف کی عدالت آمد کے سلسلے میں حفاظتی انتظامات کے لیے پولیس کی اضافی نفری تعینات رہی جب کہ میڈیا کو جوڈیشل کمپلیکس داخلے سے روک دیا گیا تھا۔