اگست میں مہنگائی 7 فیصد تک پہنچ گئی
نئی دہلی، ستمبر 13: ریٹیل پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر اگست 2022 میں بڑھ کر 7 فیصد تک پہنچ گیا جس کی وجہ سے اناج، پھل، سبزیاں اور مشروبات اور خدمات کے افراط زر میں ہوا ہے۔ ایک ماہ قبل، خوردہ افراط زر جولائی میں 6.71 فیصد اور اگست 2021 میں 5.30 فیصد تھی۔
خوردہ افراط زر مسلسل آٹھ ماہ تک ریزرو بینک آف انڈیا کی طرف سے مقرر کردہ 2-6 فیصد افراط زر کے ہدف سے اوپر رہا ہے اور ماہرین اقتصادیات کو توقع ہے کہ سنٹرل بینک افراط زر پر قابو پانے کے لیے آنے والے وقت میں پالیسی سود کی شرح میں مزید اضافہ کرے گا۔
پیر کو قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی طرف سے جاری کردہ افراط زر کے ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق اگست 2022 میں عام قیمت کا صارف قیمت انڈیکس جولائی 2022 کے مقابلے میں 173.4 پوائنٹس سے بڑھ کر 174.3 پوائنٹس ہو گیا، جو افراط زر کے اشاریہ میں ماہانہ بنیاد پر 0.52 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
این ایس او کے اعداد و شمار کے مطابق اگست میں سال بہ سال کی بنیاد پر اناج اور اس کی مصنوعات کی قیمتیں 9.57 فیصد زیادہ تھیں۔ گوشت اور مچھلی کی قیمتوں میں 0.98 فیصد اضافہ ہوا جب کہ انڈوں کی قیمت میں سال بہ سال 4.57 فیصد کمی ہوئی۔ اسی مہینے میں دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی عمومی قیمتوں کی سطح 6.39 فیصد رہی، جب کہ سبزیاں 13.23 فیصد، پھل 7.39 فیصد اور خوردنی تیل اور چکنائی کی قیمتوں میں 4.62 فیصد اضافہ ہوا۔
اس سال اگست میں دالوں میں سال بہ سال 2.52 فیصد اضافہ دیکھا گیا، مسالوں میں 14.90 فیصد اور غیر الکوحل مشروبات میں گزشتہ اگست کے مقابلے میں 7.75 فیصد زیادہ اضافہ ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق اس بار اگست میں صحت، ٹرانسپورٹ، مواصلات، تفریح، تعلیم اور ذاتی نگہداشت جیسی خدمات کی قیمتوں میں پانچ سے سات فیصد اضافہ دیکھا گیا۔